پختون خوا صوبائی اسمبلی میں تشدد کا نشانہ بننے والی خاتون ایم پی اے کی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی

4 Mar, 2024 | 09:53 PM

پشاور  میں خاتون رکن اسمبلی کو صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ہراساں کئے جانے، نفسیاتی تشدد کا نشانہ بنائے جانے اور ان  پر مختلف اشیا مارے جانے کے واقعہ کی ایف آئی آر اب تک درج نہیں ہوئی۔ اسمبلی کے افتتاحی اجلاس مین خٓتون رکن صوبائی اسمبلی پر گیلریوں مین مہمان بلائے گئے پی ٹی آئی کے  رہنماؤں نے جوتے، چرس اور نسوار کے ٹکڑے، موبائل فون کے چارجر اور شیشے توڑ کر ان کے ٹکڑے مارے تھے اور انہیں زبانی تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے غلیظ گالیاں دیں اور بار بار جنسی باتیں کہی تھیں۔ 

خاتون رکن صوبائی اسمبلی  ثوبیہ شاہد نے  ایف آئی آر درج کرنے کے لئے درخواست 29 فروری کو اس واقعہ کے روز ہی تھانے میں دے دی تھی۔ ان کی درخواست کو تھانہ کے عملہ نے وصول کرنے سے ہی انکار کر دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر درج کرنا تو درکنار وہ درخواست کا روزنامچہ میں اندراج بھی نہیں کر سکتے۔ بعد ازاں تھانہ کے عملہ نے صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران گیلریوں میں مہمان بلائے گئے افرد کی جانب سے بد ترین نفسیاتی تشدد، گالم گلوچ اور اشیا پھینکے جانے کے حوالے سے خاتون رکن اسمبلی کی ایف آئی آر کی درخواست تو وصول کر لی لیکن آج بتایا گیا ہے کہ تھانہ شرقی کے عملہ نے اب تک اس درخواست پر کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی۔

 موصول تھانہ شرقی پولیس کا کہنا ہے کہ  ایف آئی آر تاحال درج نہیں ہوئی۔ انہوں نے محض اتنا بتایا کہ "یہ درخواست افسران کے نوٹس میں ہے". 

 خیبر پختونخوا  اسمبلی میں مسلم لیگ نون کی خٓتون رکن ثوبیہ شاہد  نے بتایا کہ انہوں نے   صوبائی اسمبلی کے اندر خود پر تشدد کے واقعہ کے فوراً بعد پشاور کے تھانہ شرقی کو درخواست جمع کروائی تھی۔ پولیس اہلکاروں نے اس وقت درخواست وصول کرنے سے ہی انکار کر دیا تھا، اب وہ ایف آئی آر درج نہیں کر رہے۔ خاتون رکن اسمبلی ثوبیہ شاہد نے بتایا کہ اگر  ایف آئی ار درج نہ ہوئی تو  انصاف کے حصول کے لئے عدالت جاوں گی۔

مزیدخبریں