سٹی42: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل کو قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستیں دینے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے چیف الیکشن کمشنر اور چاروں صوبوں کے ارکان نے سنی اتحاد کونسل کی درخواست کی سماعت کر کے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ آج فیصلہ سنایا گیا ہے جس مین پانچ میں سے چار ارکان کی اکثریت سے سنی اتحاد کونسل کی درخواست مسترد کر دی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلہ میں حکم دیا ہے کہ قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کی تمام مخصوص نشستیں ان سیاسی پارٹیوں کا حق ہیں جنہوں نے الیکشن کمیشن کے اعلان کردہ شیڈول کے مطابق مخصوص نشستوں پر اپنے امیدواروں کی ترجیحی لسٹیں جمع کروا رکھی ہیں۔
اب تک جن نشستوں پر کامیاب امیدواروں کا فیصلہ موخر رکھا گیا تھا اب وہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں موجود ان جماعتوں میں تقسیم کی جائیں گی جنہوں نے امیدواروں کی ترجیحی فہرستیں بروقت جمع کروائی تھیں۔
اس حد تک متفق ہوں کہ مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کو الاٹ نہیں کی جا سکتیں لیکن۔۔۔ممبر پنجاب کا اختلافی نوٹ
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ممبر پنجاب بابر حسن بھروانہ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلہ کے ساتھ اختلافی نوٹ لکھا جس میں انہوں نے کہا کہ معزز ممبران کے ساتھ اس حد تک اتفاق کرتا ہوں کہ یہ سیٹیں سنی اتحاد کونسل کو الاٹ نہیں کی جاسکتیں۔ تاہم ممبر پنجاب کا کہنا ہے کہ یہ مخصوص نشستیں آئین کے آرٹیکل 51 اور 106 میں ترمیم تک خالی رکھنی چاہئیں۔