سٹی 42 : پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پختونخوا ملی عوامی پارٹی ( پی کے میپ ) کے سربراہ اور سنی اتحاد کونسل کی جانب سے نامزد صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی کے گھر چھاپے کی مذمت کردی،بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اپنے بزرگوں سے گزارش کرتا ہوں جو اس طرف اور اس طرف بیٹھے ہیں وہ جو بار بار اس پارلیمان میں آتے ہیں،اس طرح کے فیصلے لیں جس سے یہ ادارہ مضبوط ہو،اس طرح کے فیصلے لیں کہ نوجوانوں کا مستقبل روشن ہو۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کے دوران اپوزیشن کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ کو قومی اسمبلی کی تمام مخصوص نشستیں مل بھی جائیں ، آپ وزیراعظم کی کرسی پیپلز پارٹی کے ووٹس کے بغیر نہیں سنبھال سکتے ،، آپ کوعوام نے ووٹ دیئے ہیں تو اس لیے نہیں دیئے کہ آپ یہاں آ کر گالی دیں، آپ کو اس لیے ووٹ اس لیے نہیں ملے آپ یہاں آکر شور شرابہ کریں۔
سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت اسمبلی سیشن میں خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مجھے آج صبح پتہ چلا کہ صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی کے گھر پولیس نے ریڈ کیا ہے جس کی میں مذمت کرتا ہوں،میں نومنتخب وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی سے اپیل کروں گا کہ وہ واقعہ کا ایکشن لیں،ہمیں بانی پی ٹی آئی کی روایت کو برقرار نہیں رکھنا چاہیے۔
پی ٹی آئی جوڈیشل کمیشن کے فیصلے کو ماننے کا یقین دلائے تو میں 9 مئی واقعات پر جوڈیشل کمیشن کی حمایت کروں گا
پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے چیف جسٹس کی سربراہی میں 9 مئی واقعات کی عدالتی تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ گزشتہ دنوں محمود اچکزئی کہہ رہے تھے قرارداد پاس کریں کہ سیاست میں مداخلت نہ ہو، آپ جتنی قرار دادیں پاس کرلیں جب تک سیاست دان خود ایک دوسرے کی عزت نہیں کریں گے کوئی اور بھی نہیں کرے گا۔
بلاول بھٹو زرداری نے 9 مئی واقعات کے حوالے سے کہا کہ میں نے سنا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے 9 مئی واقعات کے حوالے سے انکوائری کا مطالبہ کیا ہے، وزیر اعلیٰ اس بات کی یقین دہانی کروائیں کہ انکوائری کے فیصلے کو سب تسلیم کریں گے تو میں اس کی حمایت کرتا ہوں۔
اس موقع پر بلاول بھٹو نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ 9 مئی واقعات کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور چیف جسٹس سے درخواست کی جائے کہ وہ اس کمیشن کی سربراہی کریں۔
سائفر باہر کیسے گیا، سائفر کی تحقیقات ہونا چاہئے
چیئرمین پی پی نے سائفر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سائفر کے بارے میں بات ہوئی اور بھٹو صاحب سے موازنہ کیا گیا، بھٹو صاحب نے کہا تھا کہ سینے میں ملکی راز لے کر چلا جاؤں گا، عمران خان کی گرفتاری کے اگلے دن سائفر ایک بین الاقوامی اشاعتی ادارے میں شائع ہوگیا، کیا آپ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے عوام بیوقوف ہیں؟ سائفر کی تحقیقات ہونی چاہیے، آئین سب کے لیے ہے، اگر کوئی بھی آئین کی خلاف ورزی کرئے تو اس کو سزا ملنی چاہیے، میں اس کا نواسہ ہوں جس نے پھانسی قبول کی لیکن اپنے اصولوں پر سودے بازی نہیں کی۔
بلاول بھٹو کے خطاب کے دوران سنی کونسل کا شور شرابہ، گھیراؤ کی کوشش
بلاول بھٹو کے خطاب کے دوران سنی کونسل ارکان حکومتی نشستوں کے سامنے اور بلاول بھٹو کی نشست کے ارد گرد کھڑے ہو گئے اور شور شرابا ور نعرے بازی کرتے رہے۔
بلاول بھٹو نے اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئےکہا کہ یہ گالیاں دے رہے ہیں اور میں کہہ رہا ہوں کہ میں ان کا دفاع کروں گا، اگر ان کی کوئی جائز شکایت ہوگی تو میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں گا لیکن اگر یہ غیر آئینی اور غیر جمہوری کام کریں گے تو میں ان کے سامنے کھڑا ہوجاؤں گا۔
بلاول بھٹو نے کہا ہمیں ایسے فیصلے لینا ہوں گے جس سے یہ ایوان مضبوط ہو اور ملک کا مستقبل روشن ہو، پاکستان کے عوام نے ایسا فیصلہ سنایا ہے کہ آپ کو مجبوراً مل کر فیصلے کرنا پڑیں گے، پاکستان کے عوام پیغام بھیج رہے ہیں کہ ہماری لڑائیوں سے وہ تھک چکے ہیں۔
سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عوام غربت، مہنگائی اور بیروزگاری کی وجہ سے تنگ آچکے ہیں، عوام نے کسی ایک جماعت کو اکثریت نہیں دی، عوام نے اس لیے ووٹ نہیں دیا کہ یہاں آکر گالی دیں، اگر آپ کو ووٹ دیے ہیں تو اس لیے کہ عوام کو معاشی بحران سے بچائیں، چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے لیکن آمدنی میں اضافہ نہیں ہورہا، ہم نے کچھ ایسے فیصلے لیے ہیں جس سے آج ہماری عوام اور معیشت مشکل میں ہے، سب آپ کو دعوت دے رہے ہیں کہ مل بیٹھ کر پاکستان کو اس مشکل سے نکالیں آپ اس بات پر ہمارا ساتھ دیں۔