عمر ایوب کی قومی اسمبلی میں تقریر، 9 مئی کے حملوں کو جھٹلاتے ہوئے پی ٹی آئی کو معصوم قرار دے دیا

4 Mar, 2024 | 02:32 AM

سٹی42: وزیراعظم کے انتخاب میں بھاری مارجن سے شکست کھانے والے سنی کونسل کے امیدوار اور اب اپوزیشن لیڈر کے امیدوار عمر ایوب  نے پاکستان کی پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے الزام لگا دیا کہ 9 مئی  2023 کو ان کے (پی ٹی آئی کے)معصوم لوگوں کو گولیاں ماری گئیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ 9 مئی 2023  کے واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائے۔ 

 عمر ایوب نے دعویٰ کیا کہ کئی سنگین جرائم میں 34 سال قید کی سزا پانے والے پی ٹی آئی کے بانی دراصل سیاسی قیدی ہیں، پی ٹی آئی کی خواتین اور کارکن سیاسی قیدی ہیں، عمر ایوب نے مطالبہ کیا کہ  بشریٰ بی بی کو   قید میں مزیدسہولتیں فراہم کی جائیں۔عمر ایوب نے دعویٰ کیا کہ میرے قائد کو بطور سیاسی قیدی گرفتار کر رکھا ہے۔

عمر ایوب نے دعویٰ کیا کہ  تحریک انصاف 9 مئی کے واقعات کی ذمہ دار نہیں ہے۔  اس دن ہمارے معصوم لوگوں کو گولی مار کر شہید کر دیا گیا۔

عمر ایوب نے الزام لگایا کہ  پنجاب اور خیبر پختونخوا کی حکومتوں نے 10 ہزار افراد کو گرفتار کیا۔ عمر ایوب نے مزید الزام لگایا کہ نگراں حکومتوں نے جو کیا اس پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ 9 مئی کے واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کروائی جائے۔

عمر ایوب نے اپنے الزامات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہم پر وہ شیل برسائے گئے جن پر لکھا تھا براہ راست نہ فائر کیا جائے۔ عمر ایوب نے الزام لگایا کہ  ان کا(اداروں کا)  مسئلہ بانی پی ٹی آئی سےذاتی دشمنی ہے۔ ہمارے گھروں میں چادر و چار دیواری کا تقدس پامال ہوا، میرے گھر 17 بار پولیس نے ریڈ کیا، میرےبیٹےکو دو بار گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی، ہائی کورٹ نے توہین عدالت میں ڈی سی کو سزا سنائی۔

 انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کارکنان کو دوران قید تشدد کا نشانہ بنایا گیا، کارکنوں پر تشدد کر کے پی ٹی آئی چھوڑنے پر مجبور کیا گیا۔

 وزیر آباد حملے میں پی ٹی آئی کا ایک کارکن شہید ہوا، وزیر آباد حملے میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت متعدد کارکن زخمی ہوئے تھے۔وزیر آباد حملے میں تین شوٹرز استعمال ہوئے تھے۔ بانی پی ٹی آئی پر حملہ کرنے والا کدھر ہے، خدشہ ہے بانی پی ٹی آئی پر حملہ کرنے والے کو خاموش نہ کر دیا جائے۔

عمر ایوب نے الزام لگایا کہ انتخابات میں آزاد امیدوارقومی اسمبلی کی 180 نشستوں پر کامیاب ہوئے تھے، ہم عدالتوں میں جائیں گے۔عمر ایوب نے دعویٰ کیا کہ "انٹراپارٹی الیکشن" ہمارا اندرونی مسئلہ تھا، انتخابی نشان اس لیے لیا گیا کیونکہ ڈر تھا بانی پی ٹی آئی وزیر اعظم نہ بن جائے۔ 

مزیدخبریں