(ویب ڈیسک)کون چاہتا ہے کہ وہ سمارٹ،چاک و چوبند نظر نہ آئے متناسب اور خوبصورت جسم کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بڑھا ہوا پیٹ یا زائد چربی ہے لیکن ہم آپ کو بتاتے ہیں بڑھے ہوئے پیٹ سے نجات کیسے ممکن ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق موٹاپا سو بیماریوں کی جڑ ہے،موٹاپے کے نتیجے میں ہائی بلڈ پریشر، ذیابطیس غیر متوازن خون کی روانی، جسمانی اعضاء کی غیر مناسب کارکردگی اور دل کے عارضے میں مبتلا ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق جو افراد چکنائی اور غیر حل پزیر چربی کا استعمال اپنی غذا میں روزانہ کی بنیادپر کرتے ہیں ان میں پیٹ کی چربی کے بڑھنے اور موٹاپے کے 33 فی صد تک زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔
عام طور پر مارجرین اور ایسی غذائيں جو ڈبوں میں پیک ہوتی ہیں یا پھر تلی ہوئی ہوتی ہیں ان کے استعمال سے جسم میں چربی جمع ہوتی ہے اور خاص طور پر یہ چربی پیٹ پر جمع ہو کر موٹاپے کا باعث بنتی ہے لہذا ان سے اجتناب ہی بہتر ہے۔
پیٹ کی چربی جلانے کے لیے وزن کی تربیت بہت ضروری ہے۔ وزن کی تربیت جسم کی مجموعی چربی کو کم کرتی ہے لہٰذا آپ زیادہ سے زیادہ وزن اُٹھائیں اور ورزش کریں تاکہ پیٹ کی چربی کم ہوسکے۔
ذہنی دباؤ جسم میں موجود ایڈرنل گلینڈ کو فعال کرتا ہے جس سے کارٹی سول نامی ہارمون کا افراز ہوتا ہے جس کو سٹریس ہارمون بھی کہتے ہیں ۔ ریسرچ کے مطابق کارٹی سول کے بڑھنے سے بھوک زيادہ لگتی ہے جس کی وجہ سے وزں میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے ماہرین کے مطابق جو خواتین پہلے سے ہی فربہی کا شکار ہوتی ہیں ان کو جب ذہنی دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے ان کے پیٹ کی چربی میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے۔
میٹھی اشیا کی زیادتی صحت کے کئي مسائل کا سبب بن سکتا ہے اس سے دل کی بیماریوں ، ذیابطیس ، جگر کے سائز کا بڑھ جانا اور موٹاپے جیسے مسائل ہو سکتے ہیں لہذا اس غلطی سے بچیں۔