علی ساہی: پتنگ بازی کرنے والے قانون شکنوں کو تین ماہ سے ایک سال تک قید اور 50ہزار سے ایک لاکھ تک جرمانہ یا دونوں سزائیں، تجویز پنجاب پولیس نے مراسلہ بھیجنے کا فیصلہ کرلیا
رپورٹ کے مطابق کائیٹ فلائنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات کو روکنے کے لئے پنجاب پولیس کا سزائیں بڑھانے کے لیے ایک بار پھر حکومت کو مراسلہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دھاتی ڈورا ور پتنگوں کی تیاری پر ایک سے پانچ برس تک قید جبکہ 5لاکھ سے لے کر 20لاکھ تک جرمانہ یا دونوں سزائیں دینے کی تجویز جبکہ دھاتی ڈور اور پتنگیں فروخت کرنے پر ایک سے پانچ برس تک قید جبکہ 2لاکھ سے لے کر 5لاکھ تک جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جائیں گی۔
اسی طرح سوشل میڈیا یا آن لائن پتنگ بازی کا سامان فروخت کرنے والوں کے خلاف ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو متحرک کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔ فیس بک، واٹس ایپ یا دیگر پلیٹ فارم سے پتنگ بازی کا سامان بیچنے یا تشہیر کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لایاجائے گا۔
تجویز پیش کی گئی ہے کہ پتنگ بازی قوانین کی خلاف ورزی پر ملوث قانون شکنوں کی ضمانت کا عمل بھی مزید سخت کیاجائے۔ دھاتی ڈور کی تیاری میں درکارسامان کی امپورٹ پر پابندی کیلئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور منسٹری آف کامرس کی معاونت لی جائے۔
ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کائٹ فلائنگ سے انسانی جانوں کے تحفظ کیلئے قوانین میں سختی اور سزاؤں میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔کیونکہ معمولی سزاؤں کے سبب پتنگ باز ی کرنے والے افراد باآسانی چھوٹ کر دورباہ قانون شکنی کرتے ہیں۔ پتنگ بازی پر مکمل قابو پانے کیلئے پولیس کے ساتھ ساتھ ضلعی انتظامیہ، سول سوسائٹی اور دیگر متعلقہ حلقوں کو بھی متحرک کیا جائے گا۔