ملک اشرف: لاہور ہائیکورٹ میں راوی اربن ریور پراجیکٹ کیلئے زرعی اراضی ایکوائر کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت، عدالت نے راوی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو زرعی اراضی ایکوائر کرنے سے تاحکم ثانی روک دیا۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دئیے کہ اورنج ٹرین منصوبے میں جس طرح زمین ایکوائر کی گئی اس سے لوگوں کیساتھ بڑا ظلم ہوا۔
جسٹس شاہد کریم نے شہری حسن علی رانجھا سمیت دیگر کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواستگزار کے وکیل نے بتایا کہ قانونی تقاضے پورے کیے بغیر راوی اربن ریور پروجیکٹ کیلئے لوگوں کی زمین ایکوائر کی جا رہی ہے۔ جسٹس شاہد کریم نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی این او سی اور دیگر قانونی تقاضوں کو پورا کئے بغیر ریور راوی پراجیکٹ کیلئے کیسے زمین ایکوائر کی جا سکتی ہے۔
جسٹس شاہد کریم نے کہا گزشتہ روز اخبار میں پڑھا تھا کہ کچھ افسران زمین ایکوائر کرنے کی کارروائی کیلئے علاقہ میں گئے تھے۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ افسران لوگوں کے اعتراضات سننے گئے تھے۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ اورنج ٹرین منصوبے کیلئے جس طرح زمین ایکوائر کی گئی اس سے لوگوں کیساتھ ظلم کیا گیا۔ لوگوں کی نسلوں کو باپ داد کے گھرسے نکال کر چاہے ڈیفنس میں جگہ دیدیں، یہ بھی اس کا متبادل نہیں ہوسکتا۔
جسٹس شاہدکریم نے حکم دیا کہ ریور راوی پروجیکٹ کیلئے تاحکم ثانی زمین ایکوائر نہ کی جائے۔ عدالت نے درخواست پر پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین کو جواب جمع کروانے کیلئے مزید مہلت دیتے ہوئے سماعت آٹھ مارچ تک ملتوی کردی۔