( علی ساہی ) آئی جی پنجاب نے کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ اور مینول ریکارڈ میں کرائم اور اشتہاریوں کے ڈیٹا میں واضح فرق سامنے آنے پر ی سی پی او لاہور کو ریکارڈ ٹھیک کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور پولیس کارکردگی دکھانے کیلئے اپنے کمانڈر سے جھوٹ بولنے لگی، کارکردگی دکھانے کیلئے پولیس کی کرائم میٹنگ میں آئی جی سے غلط بیانی پکڑی گئی، جس کا آئی جی پنجاب نے سختی سے نوٹس لیا ہے۔
آخری کرائم میٹنگ میں مینول ریکارڈ میں لاہور پولیس کی جانب سے بہترین کارکردگی کا ریکارڈ دکھایا گیا جبکہ آن لائن ریکارڈ نے لاہور پولیس کی چالاکی کا سارا پول کھول دیا۔
مینول ریکارڈ میں شہر میں رپورٹ ہونیوالا کرائم کم رپورٹ کیا گیا ہے جبکہ اشتہاریوں کی گرفتاریوں کی تعداد زیادہ دکھائی گئی تھی جس کا آن لائن مانیٹرنگ سیل کو بھجوائے گئے ریکارڈ سے بہت فرق تھا۔
آئی جی شعیب دستگیر نے مینول اور آن لائن سسٹم کے ریکارڈ میں واضح تضاد سامنے آنے پر سی سی پی او ذوالفقار حمید کو لاہور کا کرائم ریکارڈ خود چیک اور مانیٹر کرنے کی ہدایت کی ہے۔
آئی جی نے کہا کہ مینول اور آن لائن سسٹم کے ریکارڈ میں تضاد دور کرکے اگلی کرائم میٹنگ میں ٹھیک اعدادوشمار جمع کرائے جائیں۔