ملک اشرف : عدالت عالیہ میں تمباکو نوشی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا آغاز ،سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے سگریٹ نوشی کرنے والوں کو شناخت کیا جارہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سگریٹ نوشی کرنے پر لاہور ہائیکورٹ کے تین عدالتی اہلکاروں کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے ایچ آر ڈیپارٹمنٹ نے سگریٹ نوشی کرنے والے عدالت عالیہ کے ملازمین کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ۔ لاہور ہائیکورٹ کی راہداریوں میں سگریٹ نوشی کرنے والے پولیس اہلکاروں ، وکلاء اور سائلین کے خلاف بھی کارروائی ہوگی ۔
ہائیکورٹ نے تمباکو نوشی کرنیوالے ملازم اور اس کے افسر کے خلاف ڈسپلنری کارروائی کا عندیہ اور ہائیکورٹ کے کمرہ عدالتوں، دفاتر اور برانچوں میں تمباکو نوشی ممنوع قرار دے رکھی ہے۔ تمباکو نوشی پر پابندی کے آرڈیننس کی دفعہ 5 کے تحت تمباکو کا استعمال جرم ہے۔ چیف جسٹس نے ہائیکورٹ میں تمباکو نوشی پر پابندی کے قانون پر سختی سے عمل کروانے کی ہدایت کی ہے ۔
ہائیکورٹ کی برانچوں کے سربراہان کو تمباکو نوشی ممنوع کی ہدایات پر عملدرآمد کرانے کی ہدایات دیں ہیں ۔ تمباکو نوشی ممنوع کے نوٹسز تمام برانچوں، دفاتر اور احاطہ ہائیکورٹ میں آویزاں کئے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق 2006ء میں ہائیکورٹ میں تمباکو نوشی ممنوع قرار دی گئی تھی، لاہورہائیکورٹ کے احاطے میں تمباکو نوشی ممنوع کے نوٹسز بھی کافی عرصے سے غائب ہیں۔