ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاکھوں ریٹائرڈسرکاری ملازمین کی پینشن رک گئی

لاکھوں ریٹائرڈسرکاری ملازمین کی پینشن رک گئی
کیپشن: pensions
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سعیداحمدسعید) ریٹائرڈسرکاری ملازمین کے لئے بری خبر، 1لاکھ 20 ہزار سے زائد پینشنرز کی پینشن رک گئی،ریلوے خزانہ خالی،محکمہ ریلوے آمدنی میں اضافے کے دعوے دار حکام کی نااہلی واضح ہو گئی، آپریشن میں ناکام ریلوے حکام، بزرگوں اور بیواوں کو انکا حق دینے میں بھی ناکام ہو گئے، ریلوے شعبہ اکاونٹس کی ناقص حکمت عملی، 1لاکھ 20 ہزار سے زائد ریٹائرڈ ملازمین  پینشن سے محروم ہیں۔

تفصیلات کے مطابق مہنگائی کے ستائےعوام حکومت کی پالیسوں سے ناخوش ہیں، اب ایک اور اہم سرکاری محکمے نے ریٹائرڈ ملازمین کو  پینشن سے محروم کردیا،ریلوے خزانہ خالی ہونے پر 1لاکھ 20 ہزار سے زائد پینشنرز کی پینشن رک گئی،محکمہ ریلوے آمدنی میں اضافے کے دعوے دار حکام کی نااہلی واضح ہو گئی،آپریشن میں ناکام ریلوے حکام، بزرگوں اور بیواوں کو انکا حق دینے میں بھی ناکام ہوگیا۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق ریلوے شعبہ اکاونٹس کی ناقص حکمت عملی کی وجہ سے 1لاکھ 20 ہزار سے زائد ریٹائرڈ ملازمین  پینشن سےمحروم ہیں،ریلوے خزانہ خالی ہونے کے باعث روان ماہ بزرگوں اور بیواوں کو پینشن دینے میں دشواری کا سامنارہا جبکہ پیسے نہ ہونے کے باعث بیواوں اور بزرگوں کے چیک رک گئے۔

ریلوے کو ریٹائرڈ ملازمین اور بیواوں کو پینشن اور دیگر فنڈز کی فراہمی کے لیے ساڑھے 7ارب درکار ہیں،اس اہم مسئلے پربات کرتے ہوئے ریلوے حکام کا کہناتھا کہ وفاقی حکومت سے پینشن کی مد میں سبسڈی کی قسط تاخیر کا شکار ہو گئی ہے،اگلے ہفتے حکومتی سبسڈی کی رقم ملنے کی توقع ہے،حکومتی سبسڈی کی قسط ملتے ہی پینشنرز کو انکی پینشن جاری کردی جائے گئی۔

واضح رہے کہ اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے دعویٰ کیا تھا کہ ریلوے 50 سال بعد منافع بخش ادارہ بن چکا ہے،میرے پانچ ماہ گزر گئے اور اس دوران ریلوے جیسے ادارے کو بحال کرنا بہت بڑا کام ہے،وفاقی وزیر نے کہا کہ ریلوے کو بطور بزنس انٹرپرائزر چلانے کے لیے ایک بہت بڑا نقشہ کھینچا ہے اور پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت آوٹ سورس ہوں گے۔ مزدور بھی خوش ہوگا اسکو بہترین تعلیم اور رہائش کی سہولیات ملیں گی۔

انہوں نے کہا 6 سے 9 ماہ تک پاکستان ریلوے بھاری نقصان سے باہر نکل آئے گا۔ ہم پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت ٹرئینیں چلائیں گے، تمام بوگیوں کو اس منصوبے سے نیلام کر دیں گے، نقصان پر چلنے والے ٹرینیں کیسے خسارے میں چلائیں۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ ملازمین کو مستقل نہیں کرنے جا رہا کیوںکہ میں سیاست نہیں کر رہا اور واضح کر رہا ہوں کسی ملازم کو مستقل نہیں کیا جائے گا۔ عوام کتنی خوش ہوگی کہ وزیراعظم عمران خان کے دور میں ریلوے خسارے سے منافع میں چلا گیا۔

اعظم سواتی نے کہا کہ ایک لاکھ 32ہزار لوگوں کو ریلوے سے پینشن ادا ہوتی تھی, وزیراعظم اور فنائنس منسٹر نے پینشن کے لیے ایک الگ اکاؤنٹ مختص کر دیا ہے, ملازمین کے لیے 150 کالونیوں سے متعلق وزیراعظم کو سفارشات دے دی ہیں۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer