ملک اشرف: لاہور سمیت صوبہ بھر کی 36 خصوصی عدالتیں سیشن ججز سے محروم ہونے کے باعث ہزاروں مقدمات التواء کا شکار، لاہور کی 8 احتساب عدالتیں، صوبہ بھر کی 7 صارف عدالتوں سمیت دیگر خصوصی کورٹس ججز سے محروم ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے وفاقی اور پنجاب حکومت کو نام بھجوانے کے باوجود منظوری نہ ہوسکی۔
حکومت کی جانب سے ججز کے ناموں کی منظوری نہ دیئے جانے سے خصوصی عدالتوں میں زیر التواء مقدمات میں اضافہ ہورہا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کےعدالتی ذرائع کے مطابق وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے منظوری ہوتے ہی ججز کو خصوصی عدالتوں میں تعینات کردیاجائے گا۔ لاہور سمیت صوبہ بھر میں عرصہ دراز سے خصوصی عدالتوں میں سیشن ججز کی تعیناتی نہ ہونے کے باعث وکلاء اور سائلین پریشانی کا شکار ہیں۔
مزید پڑھئے: جسٹس (ر) عاطر محمود چئیرمین پنجاب سروس ٹربیونل لاہور تعینات
وکلاء اور سائلین نے سپیشل کورٹس میں جلد ججز کی تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے۔ لاہور میں 8 احتساب عدالتیں ججز سے محروم ہیں،جن میں تین پرانی اور پانچ نئی قائم ہونے والی احتساب عدالتیں شامل ہیں۔
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ریٹائرڈ عاطر محمود چئیرمین پنجاب سروس ٹربیونل لاہور تعینات کردیئے گئے، پنجاب حکومت نے جسٹس ریٹائرڈ عاطر محمود کو تین سال کے لئے چئیرمین پنجاب سروس ٹریوبل تعینات کیا ہے، جسٹس ریٹائرڈ عاطر محمود نے عہدے کا چارج بھی سنبھال لیا ہے۔
جسٹس ریٹائرڈ عبدالسمیع کی ڈییوٹیشن کی مدت پوری ہونے پر جسٹس ریٹائرڈ عاطر محمود کو چئیرمین پی ایس ٹی تعینات کیاگیا ہے، جسٹس عاطر محمد 12 اپریل 2013 سے 8 مارچ 2021 تک جج لاہور ہائیکورٹ تعینات رہے، جسٹس ریٹائرڈ عاطر محمود کا تعلق لاہور سے ہے، وہ ممبر پنجاب بار کونسل اور ہائیکورٹ بار کے فنانس سیکرٹری بھی رہ چکے ہیں۔