ذکا اشرف کی آئی سی سی اجلاس میں شرکت سےمعذرت،پی سی بی اعلامیہ واپس

4 Jul, 2023 | 10:44 PM

رانا آذر: ڈربن میں ہونے والے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے اہم سالانہ اجلاس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی نمائندگی کون کرے گا، یہ سوال سنگین مسئلہ بن گیا۔ذکا اشرف کے ڈربن اجلاس میں جانے کے اعلامیہ نے بورڈ میں ہلچل مچا دی۔ اعلامیہ جاری کر کے واپس لے لیا گیا۔

اب بتایا جا رہا ہے کہ ذکا اشرف چئیرمین کے انتخاب سے پہلے بورڈ کی جانب سے کسی فورم پر نمائندگی کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے پہلے بتایا گیا تھا کہ چئیرمین کا انتخاب نہ ہونے اورر مینیجمنٹ کمیٹی کے بھی ختم ہو جانے کی  وجہ سے الیکشن کمشنر احمد شہزاد فاروق رانا  آئی سی سی کے اجلاس میں بورڈ کی نمائندگی کرنے جائیں گے۔

بعد ازاں منگل کے روز پاکستان کرکٹ بورڈ سے باقاعدہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلامیہ میں بتایا گیا تھا کہ ذکا اشرف اور سلمان نصیر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے سالانہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ یہ اجلاس جنوبی افریقہ کے شہر ڈربن میں9 سے16 جولائی تک منعقد ہوگا۔ذکا اشرف پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کے ممبر اور چیئرمین پی سی بی کے امیدوار ہیں جبکہ سلمان نصیر پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر ہیں۔ پی سی بی کا کہنا تھا کہ قائم مقام چیئرمین اور الیکشن کمشنر احمد شہزاد فاروق رانا نے منظوری دیدی ہے ۔

یہ اعلامیہ جاری ہونے کے بعد اسے پاکستان کرکٹ بورڈ کے مختلف واٹس ایپ گروپوں میں پوسٹ کیا گیا لیکن کچھ دیر بعد تمام گروپس سے ڈیلیٹ کر دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ذکاء اشرف کی جانب سے انکار کے بعد بورڈ حکام نے فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے۔ذکاء اشرف نے انتخابات تک کسی بھی قسم کی تقریب میں شرکت کرنے سے معذرت کر لی ہے۔

اب پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ اعلامیہ غلط فہمی کی بنیاد پر جاری ہوا تھا۔

اعلامیہ جاری کرنے سے پہلے ذکا اشرف کو بھی اعتماد میں نہیں لیا گیا تھا۔ ذکا اشرف کے اس اعلامیہ سے لاتعلقی اختیار کرنے کے بعد  پی سی بی نے اعلامیہ جاری کرکے ڈلیٹ کردیا ۔ اعلامیہ تو ڈیلیٹ ہو گیا لیکن یہ اہم سوال بدستور لٹکا ہوا ہے کہ  آئی سی سی کے اہم اجلاس میں پی سی بی کی جانب سےکون شرکت کرے گا۔

آئی سی سی کے ڈربن میں ہونے والے سالانہ اجلاس مین بھارت میں ہونے والی آئی سی سی مینز  ون ڈے ٹرافی کے متعلق اہم امور کے علاوہ دیگر اہم معاملات زیر غور آئیں گے۔

مزیدخبریں