ویب ڈیسک: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کے اجلاس میں پاور ڈویژن کے حکام نے بتایا کہ عید کے دنوں میں بجلی کا شارٹ فال 8 ہزار میگاواٹ رہا۔
حکام کا کہنا تھا کہ بجلی کی پیداوار 19 سے 20 ہزار میگاواٹ تک ہے۔
اس حوالے سے چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ جب بجلی موجود ہے تو کیپسٹی پیمنٹس کی بجائے عوام کو سہولت دیں، پیسے تو عوام نے ہی دینے ہیں تو ان کو بجلی تو دیں۔
چیئرمین نے مزید کہا کہ آئی پی پیز کے سسٹم خراب نہیں ہوتے سرکاری کمپنیوں کے کیوں ہوجاتے ہیں۔
اسی حوالے سے بات کرتے ہوئے چیئرمین نیپرا نے کہا کہ ملک میں بجلی کی طلب 27 اور پیدوار 20 سے 21 ہزار میگاواٹ ہے، ہمیں اس وقت بدترین صورتحال کا سامنا ہے۔
چیئرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ آج ہمارے پاس ایندھن خریدنے کے پیسے نہیں ہیں، ہم اس وقت 33 روپے فی یونٹ کےحساب سے بجلی بنا رہے ہیں۔