(ویب ڈیسک) بشریٰ بی بی کی آڈیو لیک پر پی ٹی آئی شیریں مزاری بھی میدان آگئی ہیں، کہا کہ فون ٹیپ کامواد مسئلہ نہیں، فون ٹیپنگ مسئلہ ہے،عمران خان کی آڈیو سامنے آئی تو یہ بڑا جرم ہوگا، دوسری طرف بشریٰ بی بی کے بھائی احمد مجتبیٰ کوتحقیقات کے لیے طلب کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کےمطابق بشریٰ بی بی کی آڈیو لیک پر پی ٹی آئی رہنماؤں کی وضاحتیں بھی آرہی ہیں، شیریں مزاری نے کہا کہ فون ٹیپ کامواد مسئلہ نہیں، فون ٹیپنگ مسئلہ ہے،عمران خان کی آڈیو سامنے آئی تو یہ بڑا جرم ہوگا۔
شیریں مزاری کا کہناتھا کہ سابق وزیراعظم اور پرنسپل سیکرٹری کی سرکاری آڈیو کیسے لیک ہوئی؟یہ اجازت تو صرف انٹیلیجنس اداروں کے پاس ہے،عمران خان کےگھر کےفون ٹیپ ہوئے، چیف جسٹس نوٹس لیں۔
دوسری جانب محکمہ اینٹی کرپشن نےبشریٰ بی بی کے بھائی کو 6جولائی کوطلب کیا،احمد مجتبیٰ پر فرنٹ مین طاہر ظہور کے ذریعے سرکاری مارکیٹ کی زمین لیز پر دینے کا الزام ہے،سرکاری زمین پر قبضہ کراکےدکانیں بھی تعمیر کرنےکاالزام ہے،سرکاری خزانے کو 20کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔