(عرفان ملک) کرپٹو کرنسی خریدنے کے لیے پروفیسر کو قتل کر دیا گیا ، ہیکرز کے نیٹ ورک سے رابطے میں رہنے والے قاتلوں نے مقتول کے کریڈٹ کارڈز چھینے لیکن کارڈز سے خریداری کی حد محض چند سو روپے نکلی ۔
ڈاکٹر سلمان شوکت کی لاش نو مئی کو نشتر کالونی کے علاقے میں نالے کے قریب سے ملی ،مقتول کے موبائل کالز ریکارڈ کی جانچ کی گئی تو انکشاف ہوا کہ نجی یونیورسٹی کے پروفیسر کا قتل کرپٹو کرنسی خریدنے کے لیے تین نوجوانوں نے کیا جن میں سے ایک مقتول کا کاروباری شراکت دار ہے۔
واردات میں ملوث ملزم حسن نے دھوکے سے ڈاکٹر سلمان شوکت کو نشترکالونی بلایا جہاں قتل کے بعد ان کے کریڈٹ کارڈز نکال لیے اور گاڑی نالے میں پھینک دی لیکن کارڈز سے محض پینتیس سو روپے ہی مل سکے ۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تینوں ملزمان کو تفتیش کے تقاضے پورے ہونے پر عدالت میں پیش کردیا جائے گا ۔