دوران ڈیوٹی پولیس اہلکار وردی کے بجائے تھری پیس سوٹ پہننے لگے

4 Jul, 2021 | 03:51 PM

Arslan Sheikh

مانیٹرنگ ڈیسک: پولیس کے سخت رویے نے لوگوں میں اتنا خوف پیدا کردیا ہے کہ جہاں پولیس کا نام لیا جاتا ہے تو وہ پریشان ہو جاتے ہیں۔ کسی بھی جرم، ظلم کے خلاف جب کوئی شہری درخواست لے کر پولیس کے پاس جاتا ہے تو اس کے ساتھ ہونے والے ظلم میں دادرسی کے بجائے لیت و لعل سے کام لیا جاتا ہے۔  دادرسی نہ ہونے سے وہ  مزید قانونی الجھنوں کا شکار ہوجاتا ہے۔ کسی بھی رپورٹ کے اندارج کےلیے تھانے جانے کی ضرورت پڑے تو  ادھر ادھر سے سفارش کا سہارا بھی لینا پڑتا ہے۔ لیکن حیدرآباد  پولیس فیسی لیٹیشن سنٹر نے شہریوں کیلئے تھانہ کلچر کے ماحول سے خوف زدہ ہونے کے بجائے اعلیٰ مسائل قائم کردی ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے شہریوں کو مختلف کاموں کے لیے تھانوں کے چکر لگانے اور تھانہ کلچر کے ماحول سے خوف زدہ ہونے کی بالکل ضرورت نہیں ہے۔ پولیس اہلکار وردی میں نہیں بلکہ تھری پیس سوٹ میں ملبوس ہوتے ہیں۔ پولیس اہلکار ہمہ وقت شہریوں کے مسائل کے حل کیلئے تیار رہتے ہیں۔

حیدرآباد پولیس فیسیلیٹیشن سنٹر میں شہری اپنی شکایات اور ضروری ڈاکومینٹس کے حوالے سے نہ صرف رجوع کرسکتے ہیں بلکہ اپنے مسائل حل بھی کراسکتے ہیں۔حیدرآباد پولیس چیف عبدالسلام شیخ کے مطابق اس سنٹر میں شہریوں کے مسائل حل ہونے کے ساتھ ساتھ پولیس کا بلاجواز خوف بھی شہریوں سے دور ہورہا ہے جبکہ یہاں کا ماحول تھانہ کلچر سے بالکل الگ تھلگ ہے۔

عالمی طرز کے سنٹر میں تربیت یافتہ عملے کی جانب سے شہریوں کو احسن انداز میں گائیڈ کیا جاتا ہے جبکہ سینٹر میں پراپرٹی اور دیگر ممالک جانے سمیت کئی اہم ڈاکومینٹس جاری کرنے اور ان کی تصدیق کا کام ایک ہی چھت تلے ہورہا ہے۔ 

مزیدخبریں