شہرہ آفاق ناول نگار عبداللہ حسین کو مداحوں سے بچھڑے 3 برس بیت گئے

4 Jul, 2018 | 03:42 PM

(سعید احمد) اُداس نسلیں جیسے شہرہ آفاق ناول کے غیر اداس خالق عبداللہ حسین کو مداحوں سے بچھڑے تین برس بیت گئے۔ شہرہ آفاق ناول نگار کو ملکی و غیر ملکی ایوارڈز سے نوازا گیا۔

تفصیلات کے مطابق عبداللہ حسین کا اصل نام محمد خان تھا جو 14 اگست 1931ء کو راولپنڈی میں پیدا ہوئے۔ 1954ء میں بی ایس سی انجینیرنگ کا امتحان پاس کیا اور جہلم کی سیمنٹ فیکڑی میں ملازمت اختیار کی، تنہائی اور اکتاہٹ سے بچنے کے لئے ادبی کتب کے مطالعہ کو اپنی عادت بنالیا۔ عبداللہ حسین نے اداس نسلیں جیسا شہرہ آفاق ناول لکھ کر ایک منفرد شناخت بنائی۔ انھوں نے اُداس نسلیں لکھنے کا آغاز کیا۔

عبداللہ حسین نے پانچ سال کے عرصے میں اداس نسلیں مکمل کیا، جس پر اُن کو آدم جی ادبی ایوارڈ ملا، جبکہ یونیسکو نے 1994ء میں اُداس نسلیں کا انگریزی زبان میں ترجمہ کرایا۔

۔1981ء میں دوسرا مجموعہ ‘‘نشیب ’’ شا ئع ہوا، جبکہ اُن کے ناول باگھ، نا دار لوگ، قید اور ناولٹ رات کو اُردو ادب میں شاہکار تصنیفات کی حیثیت حاصل ہے، اردو ادب کا یہ بنجارہ 4 جولائی 2015ء کو اپنے خالقِ حقیقی سے جا ملا، مگر اپنی تصانیف کی بدولت ہمیشہ زندہ رہے گا۔

مزیدخبریں