(رائو دلشاد) شہر میں 488 خطرناک عمارتوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا، محکمہ ایجوکیشن کے زیر استعمال عمارتوں کو خالی کرانے جبکہ سرکاری عمارتوں کو نوٹسز جاری کرنےکا فیصلہ کر لیا گیا۔
خبر پڑھیں۔۔۔اہلیان لاہور تیاری کرلیں، محکمہ موسمیات نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
تفصیلات کے مطابق لوئر مال ڈی سی لاہور کیپٹن ریٹائرڈ انوارالحق کی زیر صدارت خطرناک عمارتوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو ملک اویس، ایم سی ایل، ایجوکیشن اور زون کے افسران نے شرکت کی.
خبر ضرور پڑھیں۔۔شہباز شریف کی پھرتیاں
ڈی سی لاہور کو بریفنگ کیا گیاکہ شہر میں 488 خطرناک بلڈنگز میں سے 227 کو مرمت اور 147 کو گرا دیا گیاہے۔ 114عمارتوں کی مرمت اور گرانے پر کام جاری ہے۔خطرناک عمارتوں میں شامل گورنمنٹ بلڈنگز کو نوٹسز جاری کرنے جبکہ ایجوکیشن کی خطرناک قرار دی جانے والی عمارتوں کو خالی کرنے کا بھی کہا گیا ہے۔
ڈی سی لاہور نے بتایا کہ ایسے افراد جو گھر مرمت نہیں کر سکتے ان کے لئے بجٹ کے اجراء کےلیےایم سی ایل کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔