سٹی 42 : اپریل 2017 میں، سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے ٹیبلٹ پر مبنی سکول انفارمیشن سسٹم (SIS) کو ادارہ بنانے کے لیے PITB کے ساتھ تعاون کیا, جس سے سکولوں کو ریئل ٹائم میں ڈیٹا کی خود رپورٹ کرنے کی اجازت دی گئی۔ یہ نظام ہر ایک طالب علم کے اندراج اور برقراری کو ٹریک کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس ایپ میں ہر طالب علم کیلئے اس کے والدین/سرپرستوں کے CNIC نمبر، فون نمبر، تاریخ پیدائش، اندراج کا سال اور موجودہ گریڈ، ڈیٹا بیس میں رکھا جاتا تھا، اور CNIC نمبروں کی تصدیق نادرا ڈیٹا بیس کے ذریعے تصدیق کی جاتی تھی، تاہم اب سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اس سیس ایپ کا نیاء ورژن جاری کردیا گیا ہے، جس کے ذریعے نئے داخلے کے وقت بچوں کا بلڈ پریشر، ،بخار، دل کی دھڑکن کا ڈیٹاء آن لائن انٹر کیا جائے گا، طالبعلم کی سکول لیٹ آنے کی عادت،اکیڈمک ریکارڈ، سگریٹ نوشی کے حوالے سے بھی معلومات کا اندراج کیا جائےگا ۔
سیس ایپ کے ذریعے بچوں کے سونے کا وقت ، سائیکلنگ، فزیکل ایکٹیویٹیز اور سوشل میڈیا کے استعمال بارے بھی انفرمیشن دینا ہوگا ۔ اس اپ ڈیٹ وزژن میں جن جن شرائط کو شامل کیا گیا ہے اس سے کسی بھی طالب علم کی پرائیویسی متاثر ہوسکتی ہے، اور خاص طور پر آج کل کے پیچیدہ دور میں جہاں بلیک میلنگ عام سی چیز بن چکی ہے، تو کسی بھی چیز کو آن لائن رکھنے کا دوسرا مطلب اپنی پرائیویسی کو آن لائن رکھنا ہے ۔
محکمہ تعلیم کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مذکورہ فیصلے سے بچوں کا ہیلتھ پروفائل بنانے میں آسانی ہوگی ۔
قبل ازیں سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے لانچ کی گئی، ایپ پروگرام مانیٹرنگ اینڈ امپلی منٹیشن یونٹ کی سرپرستی میں تیار کی گئی، سکول انفارمیشن سسٹم (سیس) ایپ کے ذریعے (ایپ میں اندراج کردہ) ٹیچرز کی باقاعدہ لوکیشن چیک کی جاتی ہے، سیس ایپ کے ذریعے سکول سربراہان سے فورا فیڈ بیک لیا جاتا ہے ، سیس ایپ میں سی ای اوز کے اختیارات میں پہلے سے زیادہ اضافہ کر دیا گیا ہے،سی ای اوز اساتذہ پروفائل میں تبدیلی اور اساتذہ کے عارضی تبادلے کرسکتے ہیں ۔