احتشام کیانی: پاکستانی شہری کا اپنی پولش بیٹی کو ماں کی اجازت کے بغیر اور دھوکہ دہی سے پاکستان لے آنے کا انکشاف, پولینڈ کی شہری اننا مونیکا واجسک نے بیٹی شوہر سے واپس لینے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا.
تفصیلات کےمطابق سندھ کا رہائشی عدیل خان اپنی پولش نیشنل بیٹی انیتا مریم خان کو جنوری 2022 میں پاکستان لے آیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیکرٹری داخلہ کو آئی بی، ایف آئی اے اور نادرا افسران پر مشتمل جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دیا ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات کے مطابق جے آئی ٹی ٹیم ہوم ڈیپارٹمنٹ اور آئی جی سندھ سے بچی اور اُسکے والد کو ٹریس کرنے کیلئے مدد لے،درخواست گزار نے شوہر کا پاسپورٹ نمبر بھی الگ سے متفرق درخواست دائر کر کے فراہم کیا،نادرا حکام ڈیٹابیس سے عدیل خان کی فیملی ٹریس اور دیگر معلومات حاصل کر کے لوکیشن حاصل کریں۔
جے آئی ٹی عدیل خان کے شناختی کارڈز نمبر پر رجسٹرڈ موبائل سمز کی بھی معلومات حاصل کرے، ایف آئی اے حکام کے مطابق عدیل خان نے آخری بار 18 دسمبر 2024 کو جناح ایئرپورٹ کراچی پر لینڈ کیا،یہ پہلو اس بات کو واضح کرتا ہے کہ عدیل خان ابھی بھی پاکستان میں ہی موجود ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے احکامات جاری کئے کہ عدیل خان اور بیٹی انیتا مریم خان کا نام ای سی ایل اور بلیک لسٹ میں شامل کیا جائے، بچی کی حفاظت کیلئے ضروری ہے کہ موثر اقدامات اٹھائے جائیں،جے آئی ٹی کے نوٹی فکیشن تک ڈی جی ایف آئی اے ڈائریکٹر ہیومن ٹریفکنگ کراچی کو تفصیلات فراہم کریں،ڈائریکٹر ہیومن ٹریفکنگ سرکل کراچی نابالغ بچی اور اُسکے والد کو ٹریس کرنے کیلئے سنجیدہ کوشش کریں،ہوم سیکرٹری سندھ اور آئی جی سندھ بھی عدیل خان اور بیٹی کو ٹریس کرنے کیلئے تعاون کریں۔
والدہ کا موقف میں کہنا تھا کہ شوہر میرے ہسپتال داخل ہونے کے دوران پولینڈ نیشنل بیٹی انیتا مریم خان کو جنوری 2022 میں پاکستان لے آیا،پولینڈ کی ضلعی عدالت نے شوہر عدیل خان کی بیٹی حوالگی کی درخواست مسترد کی، کیس پولینڈ کی عدالت میں زیرسماعت ہونے کے دوران شوہر بدنیتی سے بیٹی کو پاکستان لے آیا۔
والدہ کا کہنا تھا کہ پولینڈ کی عدالت نے نومبر 2022 میں بیٹی کو چھ ماہ میں پاکستان سے پولینڈ لانے کا حکم دیا،اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس کی آئندہ سماعت 21 جنوری 2025 کو ہوگی،اسلام آباد ہائیکورٹ نے اس سے قبل 2022 میں بھی دو بچے پولینڈ کی دو ماؤں کے حوالے کیے تھے۔