خان شہزاد,باسم سلطان: شہر لاہور کے 100 کے قریب یوٹیلیٹی سٹوروں پر بنیادی اشیائے ضروریہ جیسے چینی، گھی، آئل اور آٹے کی شدید قلت کا سامنا ہے، غریب طبقہ بھی سٹورز سے مایوس ہو کر اشیاء خریدتا چھوڑ چکا ہے۔
خریدو فروخت نہ ہونے کے باعث یوٹیلیٹی سٹوروں کی سیلز میں کمی واقع ہوئی ہے اور کروڑوں روپے کی سیل والے یہ سٹور اب چند لاکھ تک محدود ہوگئے ہیں۔ ملازمین کے مطابق اگر آٹے، چینی اور گھی کی سپلائی نہ آئی تو احتجاج کرنے کیلئے
پارلیمنٹ کا رخ کریں گے۔ یوٹیلیٹی سٹورز کے ملازمین کو بھی اپنی ملازمت کے حوالے سے خطرات کا سامنا ہے۔
دوسری جانب شہر میں گراں فروشی کا بازار گرم ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ گراں فروشوں کے خلاف مؤثر کارروائی کرنے میں ناکام نظر آ رہی ہے۔ اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں، جس سے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
شہر میں روٹی 14 روپے کی بجائے 16 روپے میں فروخت ہو رہی ہے جبکہ گڑھی شاہو بازار میں دودھ اور دہی کی دکانوں پر گراں فروشی کا سلسلہ جاری ہے۔ دودھ کا سرکاری نرخ 170 روپے فی لیٹر کے بجائے 190 سے 200 روپے فی لیٹر میں فروخت ہو رہا ہے اور دہی کی قیمت بھی سرکاری ریٹ 180 روپے فی کلو کی بجائے 220 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔
شہریوں نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ گراں فروشی کے خلاف فوری کارروائی کی جائے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔