ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈپٹی کمشنر پر فائرنگ کا واقعہ، 3 ماہ بعد پہلے قافلے کی کرم روانگی روک دی گئی

لوئر کرم میں فائرنگ امن معاہدہ سبوتاژ کرنے کی سازش ہے،محسن نقوی

ڈپٹی کمشنر پر فائرنگ کا واقعہ، 3 ماہ بعد پہلے قافلے کی کرم روانگی روک دی گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

اویس کیانی: لوئر کرم میں ڈپٹی کمشنر پر فائرنگ کے واقعے کے باعث کرم کو پہلے قافلے کی روانگی روک دی گئی۔

 مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ لوئر کرم کے علاقے بگن میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، صورتحال کے باعث پہلا قافلہ فی الحال روک دیا گیا ہے,بیرسٹر سیف نے کہا کہ فائرنگ میں زخمی ڈپٹی کمشنر کرم جاوید اللہ محسود کو ہیلی کاپٹرکے ذریعے منتقل کیا جا رہا ہے،  بگن میں فائرنگ سے زخمی ڈپٹی کمشنر کرم کی حالت خطرےسے باہرہے۔بیرسٹر سیف نے بتایا کہ چھپری کے مقام پر پولیس اور حکومتی اعلیٰ حکام موجود ہیں، فائرنگ شرپسندوں کی جانب سے کی گئی، معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے لوئر کرم میں سرکاری گاڑیوں پر فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے   زخمی ڈپٹی کمشنر کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی اور کہا کہ اللہ تعالیٰ ان کو صحت کاملہ عطا فرمائے۔

محسن نقوی نے کہا کہ یہ فائرنگ امن معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے اور شرپسندوں نے اس گھناؤنی حرکت کے ذریعے امن معاہدے کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ انہوں نے عوام سے امن و امان قائم رکھنے اور ایسے عناصر کی سرکوبی کے لیے حکومت کی مدد کی اپیل کی۔

 یاد رہے کہ چند روز قبل کرم تنازع پر کوہاٹ میں ہونے والے گرینڈ جرگے میں فریقین کے درمیان امن معاہدہ طے پایا تھا جس کے مطابق تمام غیر قانونی اسحلہ سرکار کو جمع کرانے کے لیے مربوط حکمت عملی طے کی جائے گی اور علاقے سے تمام بنکرز ختم کیے جائیں گے۔