احمد منصور:انتہا پسند مودی کے دور میں اقلیتی خواتین کی عزتیں غیر محفوظ, اقلیتوں میں بالخصوص دلت خواتین کیخلاف جنسی تشدد میں اضافہ ہوا۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق بھارت میں رہنے والی ایک خاتون کا کہنا تھا کہ دلت ہونے کی وجہ سے میری بیٹی کو اونچی ذات کے ہندوؤں نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، واقعہ کا ذمہ دار میری بیٹی کو ہی قرار دیتے ہوئے ہمیں گاؤں والوں نے علاقہ بدر کردیا،مودی سرکار سے انصاف ملنے کی کوئی امید نہیں۔
ہیومن رائٹس ایکٹوسٹ کے مطابق اونچی ذات کے ہندو دلت خواتین کے خلاف جنسی زیادتی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہیں،ہمیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے یا گاؤں چھوڑنے پر مجبور کردیا جاتا ہے،
حالیہ رپورٹ کے مطابق؛ بھارت کا نظام عدل بری طرح فیل ہو چکا ہے
جنسی زیادتی کرنے والے افراد کو سزا نہیں ملتی جبکہ متاثر خاندان انصاف کیلئے ٹھوکریں کھاتے ہیں۔
ہیومن رائٹس ایکٹوسٹ کا کہنا تھا بھارتی سپریم کورٹ دلت کو انصاف فراہم کرنے میں بری طرح ناکام، بھارتی آئین میں جنسی زیادتی کے قوانین موجود ہیں مگر پوری طرح نافذ نہیں،سینکڑوں دلت خواتین ہندو انتہا پسندوں کی ہوس کا نشانہ بن چکی ہیں۔
بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق مودی کی سرپرستی میں بھارتی عدالتی نظام دلتوں کو حقوق فراہم کرنے میں ناکام رہا، بھارت میں اقلیتی خواتین بالخصوص دلت خواتین کیخلاف جنسی تشدد کے بڑھتے واقعات ثابت کرتے ہیں کہ مودی سرکار کے دور میں خواتین غیر محفوظ ہو چکی ہیں۔