( رضوان نقوی ) پنجاب پبلک سروس کمیشن مقابلے کے امتحانات کی ساکھ داؤ پر لگ گئی۔ صوبے میں 12 اہم آسامیوں پر بھرتیوں کا عمل مشکوک ہوگیا۔ اینٹی کرپشن کے سٹنگ آپریشن کے دوران گرفتار ملزمان نے چشم کشا انکشافات کردیئے۔
تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کی آسامی پر بھرتیوں کا عمل بھی مشکوک ہوگیا۔ انسپکٹرز کیلئے کامیاب دونوں ٹاپرز بھی پرچہ خرید کر کامیاب ہوئے۔ ذرائع پی پی ایس سی نے 7 دسمبر کو کامیاب امیدواروں کی فہرست حکومت کو بھجوائی۔ ٹاپر کامران حنیف اور جہانزیب بھی لیک پرچہ خریدنے والوں میں شامل ہیں۔
ذرائع پی پی ایس سی نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کا رزلٹ 26 ستمبر کو جاری کیا۔ اینٹی کرپشن میں انسپکٹرز کی آسامیوں کا رزلٹ 27 ستمبر کو جاری کیا گیا۔ پرچے آؤٹ کرنے کیلئے امیدواروں سے فی کس 5 لاکھ روپے رشوت لی گئی۔