استادنےحافظ قرآن کی جان لے لی

4 Jan, 2021 | 10:32 AM

M .SAJID .KHAN

(قیصرکھوکھر) وہاڑی میں مدرسہ کے استادکے تشددسے طالب علم جاں بحق ہوگیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نےبچے کے جاں بحق ہونےپرنوٹس لیتے آر پی او ملتان سے رپورٹ طلب  کرلی جبکہ  ملزم کے خلاف قانون کے تحت سخت کارروائی کا حکم دےدیا۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر وہاڑی میں مدرسے کے معلم نے بچے کی جان لے لی،گزشتہ روز چک نمبر214 ای بی بنگالہ میں قائم مدرسہ میں مبشرِقران پاک حفظ کررہا تھا۔ سبق یادنہ ہونے پراستادنے تشدد کیا جس سے مبشر کی حالت غیر ہوگئی۔پولیس تھانہ صدرنے مولوی عمران یعقوب کو گرفتار کرلیا،طبی امداد ملنے سے قبل ہی طالب علم مبشر جاں بحق ہوگیا۔چھوٹے بھائی شہزاد نے گھر جاکر والدین کو بھائی پر ہونے والے تشددکی اطلاع دی۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے تشدد سے بچے کے جاں بحق ہونے کےواقعہ پر نوٹس لیتے ہوئے آر پی او ملتان سے رپورٹ طلب کرلی، گرفتار ملزم کے خلاف قانون کے تحت سخت کارروائی کا حکم دیا، وزیراعلیٰ پنجاب کا کہناتھا کہ  مقتول بچے کے لواحقین کو ہر قیمت پر انصاف فراہم کیا جائے گا۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا جاں بحق بچے کے لواحقین سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا۔

واضح رہے کہ  استاد یا معلم وہ ہے جو طالب علم کی مدد و معاونت و رہنمائی کرتا ہے۔ ابتدائی اور ثانوی درجے کے مدارس، سکول، کالجوں یا پھر جامعات میں، غرض یہ کہ درس گاہ کوئی بھی ہو معلم کے بغیر درس گاہوں کا تقدس بالکل ایسا ہی ہے، جیسا کہ ماں کے بغیر گھر، ایک معلم سیکھنے کے عمل میں انتہائی موثر و مستند راہبر ثابت ہوتا ہے۔ کسی بھی معاشرے میں معلم کا کردار طرزِ معاشرت پر منحصر ہوتا ہے۔ بہت سے معاشروں میں معلم یا معلمہ کو صرف تعلیمی مضامین پڑھانے کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے ۔

عصر حاضر میں معلم نے وطیرہ بنالیا ہے کہ تشدد واحد حل ہے بچوں کو سبق یاد کرانے کا جس کی وجہ سے نوبت یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ کئی ماؤں کی گودہیں اجڑچکی ہیں، عوام کی جانب سے ایسے لوگوں کو نشانے عبرت بنانے کا مطالبہ بھی کیاجارہا ہے۔تاکہ آئندہ کسی بچے پر بدترین تشدد نہ کیاجائے جس سےکسی ماں کے آنکھوں کا تارا ہمیشہ کے لئےابدی نیند سوجائے۔


 

مزیدخبریں