(عرفان ملک) لاہور پولیس آپریشن ونگ کی نااہلی، 19 ہزار سے زائد کرائم سین کے شواہد ہی ضائع کردیے گئے۔
قواعد ضوابط کے مطابق کسی بھی جگہ جب جرم سرزد ہوتا ہے تو موقع پر پہنچنے والی پولیس نے کرائم سین سے شواہد اکٹھے کرنے کے لیے فرانزک ایکسپرٹس کی مدد سے شواہد اکٹھے کرنا ہوتے ہیں لیکن لاہور پولیس کے ریکارڈ نے چونکا دینے والے انکشافات کیے جس کے مطابق گذشتہ سال 19 ہزار سے زائد جرم سرزد ہوئے جس میں قتل، ڈکیتی قتل سمیت چوری ڈکیتی جیسے سنگین جرائم شامل ہیں لیکن سب سے پہلے پہنچنے والی آپریشن ونگ کی پولیس کی جانب سے صرف 2 ہزار کیسوں میں فرانزک ایکسپرٹس کی مدد لی گئی۔
19 ہزار سے زائد کیسز میں فرانزک ایکسپرٹس کو بلانا گوارہ نہ کیا گیا جس سے کرائم سین پر موجود شواہد ضائع ہوگئے اور اسی بنا پر سینکڑوں ملزمان کو تاحال پولیس ٹریس ہی نہ کر پائی کیونکہ کرائم سین سے کسی ملزم کے فنگر پرنٹس اور دیگر شواہد اکٹھے ہی نہیں کیے گئے تھے۔