عثمان خان: الیکشن کمیشن نے8 فروری کے عام انتخابات کے لیے 7 لاکھ بیلٹ بکسوں کا انتظام مکمل کرلیا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے 8 فروری کے عام انتخابات کے لئے ملک کے طول و عرض میں 2لاکھ 76ہزار سے زائد بولنگ بوتھ بنائےجارہے ہیں۔ ہر بولنگ بوتھ کے لئے دو بیلٹ باکس فراہم کئے جارہے ہیں۔
ہر پولنگ بوتھ پر ایک بیلٹ باکس میں قومی اسمبلی اور دوسرے میں صوبائی اسمبلی کے ارکان کے انتخاب کے لئے ووٹ ڈالے جائیں گے۔
دو پولنگ اسٹیشن پر پانچ بیلٹ باکس فراہم کیے جائیں گے جن میں ایک اضافی "ریزرو بیلٹ باکس" ہوگا۔
ملک بھر کے پولنگ سٹیشنوں پر ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے پانچ لاکھ 52 ہزار بیلٹ باکس استعمال ہوں گے۔تقریباً ڈیڑھ لاکھ اضافی بیلٹ بکس ہنگامی صورتحال میں کسی بیلٹ بیکس کے خراب یا ناقابل استعمال ہو جانے کی صورت میں استعمال کے لئے ریزرو رکھے گئے ہیں۔
گزشتہ عام انتخابات مین استعمال ہونے والےزیادہ تر بیلٹ باکس پہلے سے الیکشن کمیشن کے پاس موجود تھے ،محدود تعداد میں نئے بیلٹ باکس خریدے گئے ہیں۔
آٹھ فروری 2024 کےالیکشن میں سبز ڈھکن والا سفید بیلٹ باکس استعمال کیا جائے گا۔
ہر خالی بیلٹ باکس پر پولنگ ڈے پر پولنگ کے آغاز سے پہلے تمام پولنگ ایجنٹوں کو معائنہ کروانے کے بعد پولنگ ایجنٹوں کی موجودگی میں چار سیلیں لگائی جائیں گی۔ہر خالی بیلٹ باکس کو لگائی جانے والی ہر سیل پر الگ نمبر درج ہوگا۔
ووٹوں کو گنتی کے وقت تک محفوظ رکھنے کے لئے 48×40×46سینٹی میٹر کا شفاف پلاسٹک میٹیریل سے بنا ہوا باکس استعمال کیا جائے گا جس کا حجم تقریباً 60 لیٹر ہے۔
بیلٹ باکس اعلی معیار کے پولی پروپیلین پلاسٹک سے بنایا گیا ہے۔ اس پلاسٹک کو توڑنا آسان نہیں ہوتا۔
ہر بیلٹ باکس پر الیکشن کمیشن کا لوگو پرنٹ ہ؎کیا گیا ہے جسے آسانی سے کاپی نہیں کیا جا سکتا۔ ایک بیلٹ باکس ووٹوں سے بھر جانے کے بعد پریذائیڈنگ آفیسر دوسرا بیلٹ باکس پولنگ بوتھ پر فراہم کریں گے۔
آڈیٹر جنرل اف پاکستان کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ 2018 میں 146.48 ملین روپے مالیت کے ضرورت سے زائد بیلٹ باکس خریدے گئے تھے۔
2018 میں الیکشن سے پہلے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سٹاک میں 87 ہزار 77بیلٹ باکسز کی کمی تھی مگر 2 لاکھ 2ہزار 239 بیلٹ باکس خریدلئے گئے تھے۔اس مرتبہ الیکشن کمیشن نے خاص احتیاط کرتے ہوئے اتنے ہی فاضل بیلٹ باکس خریدے ہیں جتنے پولنگ سکیم کے مطابق ریزرو میں رکھنا ضروری ہیں۔