سٹی42: مسلم لیگ ن کے این اے127 سے بلاول بھٹو کے مقابل امیدوار عطا اللہ تارڑ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چونگی امر سدھو میں ایک دفتر سے تین کارکنوں کو اٹھا کر لے جانے کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے مقامی کارکنوں پر لوگوں سے ووٹ خریدنے کا الزام لگا دیا ہے۔
عطا تارڑ کی جانب سے پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنوں کو نیوز کانفرنس میں سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔ ان کی دھمکیوں کی ویڈیو کلپ کو مسلم لیگ نون کے سوشل میڈیا کارکنوں کی جانب سے سوشل میڈیا میں پھیلایا جا رہا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نےکہا کہ "ہمیں اطلاع آرہی تھی کہ پیپلزپارٹی ووٹوں کی خرید و فروخت میں ملوث ہے"، انہوں نے کوشش کی کہ پیسےکا عطا تارڑ نے الزام لگایا کہ "سندھ سے گاڑیوں کے ذریعے پیسےلائےگئے، پیپلزپارٹی نے حلقے میں ووٹوں کی خریدو فروخت شروع کی، کمیشن ایجنٹ مقررکیےگئےکہ جو زیادہ ووٹ لائےگا اس کا زیادہ کمیشن ہے۔"
عطا اللہ تارڑ نے الزام لگایا کہ ایک سیٹ اپ موجود ہے جو ووٹوں کی خرید و فروخت میں ملوث ہے، ہمیں بلاول بھٹو زرداری حلقے میں کہیں نظر نہیں آرہے، آپ کوشش کر رہے ہیں پیسہ استعمال کرکے ووٹوں میں تبدیل کیا جائے۔
مسلم لیگ ن کے امیدوار کا کہنا تھا کہ ہماری ان لوگوں پر بھی نظر ہے جن کو آپ نے پیسے دیے ہیں، جنہوں نے ووٹ بیچا ان کے خلاف بھی کارروائی کریں گے، ہمیں چار ٹیب ملے ہیں، ہمارے پاس ڈیٹا ہے،تین لوگ پکڑے ہیں جنہیں کوٹ لکھپت تھانے منتقل کیا ہے، منصوبہ بندی تھی زیادہ سے زیادہ ووٹوں کی خریداری کرنی ہے۔
عطا تارڑ نے جو حال ہی میں لاہور آئے ہیں کہا کہ ہم کسی کو لاہور میں بدمعاشی نہیں کرنے دیں گے۔ کسی کو من مانی نہیں کرنے دیں گے۔ ہم آپ کا لاہور کے اندر بڑا ٹھیک علاج کر دیں گے۔ہم نے بڑی مشکل سے اپنے لوگوں کو روکا ہوا ہے۔ اگر آپ کو پیار کی زبان سمجھ نہیں آ رہی تو کان کھول کے آنکھیں کھول کے سن لو۔ اگر میں اپنی آئی پی آیا تو میں چاروں طبق روشن کر دوں گا۔ اگر انسانوں کی طرح الیکشن نہیں لڑ سکتے تو ہمیں اپنے لوگوں کو ڈھیل دینی پڑی گی اور میں کہہ دوں گا کہ ان کو روکو۔