لاہور کے باشعور عوام کو مسلم لیگ ن خرید کر اور ڈرا کر نہیں جھکا سکتی، بلاول بھٹو

4 Feb, 2024 | 02:04 AM

پیپلز پارٹی کے حلقہ این اے 127 میں پارٹی آفس پر مسلم لیگ ن کے امیدوار عطا تارڑ  کی جانب سے حملے کے بعد پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو کاردعمل سامنے آ گیا۔  

 پیپلز پارٹی کے چئیرمین اور این اے 127 سے امیدوار بلاول بھٹو  نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ این اے 127 کے صوبائی حلقے پی پی 160 کے الیکشن آفس پر حملے کے معاملے پر الیکشن کمیشن ڈسکہ کی طرح سنجیدہ اقدامات کرے اور  پولیس ذمہ داروں کے خلاف مقدمات درج کرکے انہیں گرفتار کرے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ  مسلم لیگ نون اپنے روایتی اوچھے ہتھکنڈوں کو  اختیار کرکےلاہور کے عوام کو ڈرانا چاہتی ہے، لاہورکے عوام مسلم لیگ ن کی غنڈہ گردی سے ڈرنے والے نہیں ہیں، لاہور کے باشعور عوام کو مسلم لیگ ن خرید کر اور ڈرا کر نہیں جھکا سکتی۔

کئی کارکنوں کا اغوا، این اے 127 میں سنگین صورتحال

بلاول بھٹو  لاہور کے حلقہ این اے 127 میں امیدوار ہیں۔ ان کی عدم موجودگی مین ان کی انتخابی مہم صوبائی اسمبلی کے امیدوار، پارٹی کے سینئیر ترین لیڈر اور لاہور کے سینئیر  لیڈر علی بدر کی قیادت مین مل کر چلا رہے ہیں۔ ہفتہ کے روز اس وقت اچانک سنگین صورتحال پیدا ہو گئی جب مسلم لیگ نون کے امیدوار عطا تارڑ نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ چونگی امر سدھو کے علاقہ میں پیپلز پارٹی کے صوبائی اسمبلی کے امیدوار میاں مصباح الرحمان کے انتخابی دفتر پر دھاوا بول کر وہاں موجود تین کارکنوں کو اغوا کر لیا اور انہیں کوٹ لکھپت تھانے لے گئے، عطا تارڑ نے الزام لگایا کہ وہ لوگ میاں مصباح الرحمان کے دفتر میں ووٹ خرید رہے تھے۔ تاہم ان کے اس دھاوے کا پیپلز پارٹی کی جانب سے بہت سخت ردعمل سامنے آیا، پہلے پارٹی کے سینئیر رہنماؤں نے نیوز کانفرنس کی، پھر بہت سے کارکن تھانہ کوٹ لکھپت کا گھیراؤ کرنے پہنچ گئے، اسلام آباد مین سینیٹر تاج حیدر نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو تحریری شکایت کی جس پر الیکشن کمیشن نے عطا تارڑ کے اس حملے کا نوٹس لے کر رپورٹ طلب کر لی۔

عطا تارڑ کی شکست عیاں ہو گئی، میاں رضا ربانی 

پیپلز پارٹی کے سینئیررہنما رضا ربانی نے عطا تارڑ کے حملہ پر اپنے ردعمل میں کہا کہ  پیپلزپارٹی دفترپر عطا تارڑ کی دہشت گردی سے ان کی شکست عیاں ہوگئی، این اے127 ہائی پروفائل حلقہ ہے، الیکشن کمیشن واقعےکا فوری نوٹس لے۔

رضا ربانی کا کہنا ہے کہ ہماری ایف آئی آر فوری درج ہونی چاہیے، کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود پولیس کا مناسب رد عمل سامنے نہیں آیا۔

مزیدخبریں