ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

غبارے بھارت کے بعد امریکا کو بھی بے چین کرنے لگے

غبارے بھارت کے بعد امریکا کو بھی بے چین کرنے لگے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

غباروں سے پہلے صرف بھارت پریشان ہوا کرتا تھا لیکن اب امریکا کی بھی نیندیں حرام ہونا شروع ہو گئی ہیں ۔ 

 تفصیلات کےمطابق پاکستانی غباروں ،کبوتروں اور دیگر جانوروں سے بھارت پریشان ہوا کرتا تھا یہاں تک کہ کوئی کٹی پتنگ بھی ہوا کے زور سے بھارت کی سرحد میں جا گرتی تو  ہٹلر مودی  کا پیرو کار بھارتی میڈیا آسمان سر پر اٹھا لیتا تھا، بھارتی میڈیا ان پتنگوں اور غباروں پر ایسی ایسی رپورٹ بناتا  کہ  دنیا بھر کے سوشل میڈیا صارفین کو تفریح کا سمان مہیا ہو جاتا ، جس سے بھارتی میڈیا کے کند ذہن ہونے کی عکاسی ہوتی تھی ۔ 

 لیکن اب یہ معاملہ امریکا میں بھی سامنے آیا ہے ،  امریکا نے 2 روز قبل چین پر غبارے کے ذریعے جاسوسی کا الزام لگایا تھا ،پینٹا گون کے مطابق چین نے جاسوسی غبارے  امریکی سرحد میں چھوڑے  جن کی نگرانی جاری رکھی لیکن شہری آبادی کو   نقصان کے خطرے کے پیش نظر غبارے کو نہیں گرایا گیا ، یہی نہیں اسی الزام کے تحت امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے چین کا دورہ منسوخ کردیا ہے ۔

 مشتبہ چینی غبارے کی امریکی فضائی حدود میں انٹری سے  امریکی حکام میں کھلبلی مچ گئی ،  امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے جمع سے شیڈول دورہ چین کو منسوخ  کر دیا ہے ، پینٹا گون کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مسلسل دوسرے روز چین کا جاسوس غبارہ اڑتا دیکھا گیا ہے،  دوسرا جاسوس غبارہ لاطینی امریکا کی فضاؤں میں انتہائی بلندی پر نظرآیا، ترجمان پینٹاگون کے مطابق ایئرٹریفک روٹ سے زیادہ بلندی پر اڑ رہے غبارے کو امریکی ملٹری حکام نے مار گرانے کا مشورہ دیا،  لیکن صدر جوبائڈن نے ملبہ گرنےسےشہریوں کو درپیش خطرے کے پیش نظر اسے گرانےسے منع کردیا۔

 واشنگٹن نے چینی اقدام کو امریکی خود مختاری کی کھلم کھلا خلاف ورزی قراردے دیا،  امریکی حکام کا کہنا ہے جاسوس غبارے میں چال بازی اور راستے بدلنے کی صلاحیت موجود ہے،  مشتبہ غبارہ کئی حساس امریکی تنصیبات کے اوپرسے بھی گزرا۔

 ادھرچین نے جاسوسی سے متعلق امریکی الزامات کو مسترد کردیاہے، چینی حکام کا کہنا ہے موسمیات اور دیگر سائنسی مقاصد کے لیے استعمال ہونے والا ایک ایئرشپ امریکی فضائی حدود میں بھٹک گیا جس کا انہیں افسوس ہے، چینی وزیرخارجہ نے بھی واقعہ کو حادثہ قراردےدیا،  ایک بیان میں کہا امریکی میڈیا اورسیاستدان صورتحال کاغلط استعمال کرکے چین کو بدنام کررہےہیں۔

Bilal Arshad

Content Writer