ویب ڈیسک: پی ٹی آئی چیرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے جیل بھروتحریک کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ہم تیاری کریں، میں کال دوں گا جیل بھرو تحریک کی، میرے اشارے پر لوگ نکلیں گے اور گرفتاریاں دیں گے۔ ان کو پتا چل جائے گا قوم کہاں کھڑی ہے، ان کا شوق پورا ہوجائے گا کہ قوم کس کے ساتھ کھڑی ہے۔
اپنے خطاب میں سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت نے مجھے جیل میں ڈالنے کا پلان بنایا ہوا ہے، ا ن کا مقصد اپوزیشن کو سائیڈ لائن کرنا ہے تاکہ ٹیم کا 12واں کھلاڑی لندن سے آئے، ان کے پاس کو ملک ٹھیک کرنے کا کوئی روڈ میپ نہیں، انہیں ملک کی بربادی کی کوئی فکر نہیں کیونکہ ان کے پیسے باہر پڑے ہیں، اگر ہم آج بحیثیت قوم نہ جاگے تو سب اس صورت حال کے ذمہ دار ہوں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ معیشت کی بہتری کیلئے بھی قانون کی حکمرانی ضروری ہے، سرمایہ کار اپنا سرمایہ اسی ریاست میں لگاتے ہیں جہاں قانون کی حکمرانی ہو۔ سارا پاکستان آج عدلیہ کی طرف دیکھ رہا ہے، میں امید رکھتا کہ ہماری عدلیہ آئین کے ساتھ کھڑی ہوگی۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ سازش کے تحت ملک میں چوروں کی حکومت لائی گئی، اسحاق ڈار نے بڑی بھڑکیں ماریں کہ ڈالر کو 200 سے نیچے لے کر آؤں گا، جب عدم اعتماد لائی گئی تو ڈالر178روپے کا تھا، 9مہینے میں ڈالر 100روپے مہنگا ہوچکا ہے، ڈالر مہنگا ہونے سے ملک میں مہنگائی آچکی ہے، ملک میں ابھی مزید مہنگائی ہونے والی ہے۔
پی ٹی آئی چیرمین نے کہا کہ حکومت کو یہ معلوم نہیں کہ اب حالات بہتر کیسے ہوں گے، امپورٹڈ حکومت الیکشن سے بھاگنے کی بھی تیاری کر رہی ہے،امپورٹڈحکومت الیکشن سے خوفزدہ ہے اس لئے یہ اپنے مخالفین کے خلاف کیسز بنارہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ کہ ملک میں سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام نہیں آ سکتا، ہم نے آئین کے تحت ہی اپنی اسمبلیوں کو تحلیل کیا تھا، 18دن گزر گئے مگر دونوں گورنرز نے الیکشن کی تاریخ نہیں دی، اگروقت پر الیکشن نہ ہوئے تو یہ غیرآئینی اقدام ہوگا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ریاست مدینہ کی بنیاد عدل و انصاف پر رکھی گئی، عدل وانصاف کے بغیر کسی ریاست میں خوشحالی نہیں آسکتی، عدل و انصاف کے معاشرے میں بڑے لوگ چوری کر کے معاف نہیں کروا سکتے، جہاں انصاف ہوتا ہے وہاں قبضہ گروپ اور این آر او نہیں ہوتا۔