(شاہین عتیق) لاہور انویسٹی گیشن کے تفتیشی افسروں نے 2018 سے 2021 تک کے چالان تاحال پراسیکیوشن برانچ میں جمع نہیں کرائے, تھانہ چوہنگ، کوٹ لکھپت، باغبانپورہ اور دیگر تھانوں میں ہزاروں چالان پینڈنگ ہیں۔
پراسیکیوشن آفس کی طرف سے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کو لاہور کے 84 تھانوں کے حوالے سے مرسسلےارسال کیےجارہےہیں۔ پولیس کے پاس دوہزار اٹھارہ سے اکیس تک کے چالان پینڈنگ ہیں جو واپس نہیں بھجوائے جا رہے ہیں، سینئر پراسیکیوٹر عباس قریشی نے 5 تھانوں چوہنگ، کوٹ لکھپت، باغبانپورہ، نشتر کالونی اور شفیق آباد تھانوں کا حوالہ دیا ہے، کہ ان کے پاس 3118 چالان ایسےہیں جن کی تفتیش مکمل ہوچکی ہے لیکن ان کو عدالتوں میں نہیں بھجوایاجارہا, مراسلے میں یہ بھی بتایا گیاہےکہ337چالان اعتراض لگا کر بھجوائے گئےلیکن وہ بھی نہیں بھجوائےجارہے۔
روزانہ سینکڑوں ملزمان کو جیل سے عدالت اور عدالت سے واپس جیل لے جایاجاتاہے، چالان پیش نہ ہونے سےملزمان فائدہ اٹھا رہےہیں۔تھانہ جوہر ٹائون،مصطفی آباد،گارڈن ٹائون،مزنگ اورداتادربارکےپاس 272 چالان پینڈنگ ہیں جبکہ فیکٹری ایریا،غازی آباد، رائیونڈ،شادباغ اور تھانہ بادامی باغ پولیس کے پاس 872چالان ہیں۔تفتیشی افسران کوچالان ترجیحی بنیادوں پرعدالتوں میں جمع کرانیکی ہدایت کی گئی ہے۔