ویب ڈیسک: انسان کو سکھانے میں ناکامی پر سویڈن میں کووؤں کو سگریٹ کے ٹوٹے اکٹھے کرنا سکھا دیا گیا، بلدیہ کو لاکھوں کی بچت ہوگی۔
صفائی نصف ایمان ہے رسول اکرم ﷺ کی حدیث مبارکہ اور تمام مسلمانوں کے لئے حکم کا درجہ رکھتی ہے لیکن اس پر عمل پیرا یورپ کے مسلمان ہیں۔
سویڈن کے دارالحکومت سکاٹ ہوم کے قریب واقع سوڈرٹالش نام کے قصبے میں شہریوں کو صفائی پرعمل پیرا کرنے کی کوششیں ناکام رہیں۔ گھروں، دفاتر میں سگریٹ پینے کی اجازت نہیں تو شہری سڑکوں پر کھڑے ہوکرسگریٹ پیتے اور ٹوٹے زمین پر پھینک دیتے تھے۔ جنہیں اکٹھا کرنا بڑا مسئلہ تھا۔
ایک شہری کرسٹین گینتھر ہینسں نے اس مسئلے کا دلچسپ حل تلاش کیا اور سگریٹ کے ٹوٹے اکٹھے کرنے کے لئے کووؤں کو تربیت دینے کا فیصلہ کیا۔
یاد رہے کوا ایک ذہین پرندہ ہے اور سیکھنے میں انتہائی تیز۔ آپ سب نے بوتل میں پانی پینے کے لئے کنکر ڈالنے کی کہانی تو سن رکھی ہوگی۔ گینتھر ہینسں کووؤں کو سگریٹ کے ٹوٹے اکٹھے کرنے کرتربیت دی۔ جب کوا سگریٹ کا ٹوٹا اس کی ایجاد کردہ مشین میں ڈالتا ہے تو اسے ایک مونگ پھلی کا دانہ ملتا ہے۔
اب ہینس نے اپنی خدمات شہر کی بلدیہ کو معاوضے کے عوض پیش کردی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کوؤں کے استعمال سے سگریٹوں کے ٹکڑے چننے کے لیے مختص بجٹ کا 75 فی صد تک بچایا جا سکتا ہے۔
ماحولیات سے متعلق سویڈن کے ایک ادارےکیپ سویڈن ٹائیڈی کارپوریشن سوڈرٹلش میں ہر سال کچرا اٹھانے پر تقریباً 27 لاکھ ڈالر خرچ ہوتے ہیں اور اس کچرے کا لگ بھگ 62 فی صد حصہ سگریٹ کے بچے کچے ٹکڑوں پر مشتمل ہوتا ہے۔