ہائیکورٹ کا لاہور کے چاروں کونوں پر قبرستان بنانے کا حکم

4 Feb, 2021 | 03:15 PM

Sughra Afzal

(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے صوبائی دارالحکومت لاہور کے چاروں کونوں پر پچاس، پچاس ایکڑ پر قبرستان بنانے کا حکم دیدیا، چیف جسٹس محمد قاسم خان نے ریمارکس دیئے کہ ایل ڈی اے نے شہر کا بیڑہ غرق کردیا، گرین ایریاز پر تجاوزات کی رپورٹ گونگلووں سے مٹی جھاڑے والی بات ہے۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے زرعی اراضی پر ہاؤسنگ سوسائٹیز بنانے کے معاملے پر دائر درخواست پر سماعت کی، عدالتی حکم پر چیف سیکرٹری جواد رفیق ملک، ڈی جی ایل ڈی احمد عزیز تارڑ، رجسٹرار کوآپریٹو سوسائیٹز عثمان معظم سمیت دیگر افسران پیش ہوئے، دورانِ سماعت چیف جسٹس محمد قاسم خان نے ریمارکس دئیے کہ اس وقت شہر کا ماسٹر پلان تباہ ہوچکاہے، یہ وہ شہر ہے جہاں دس لاکھ لوگ ہر سال نئے آتے ہیں۔

درخواستگزار وکیل نے کہا کہ ایل ڈی اے میں کئی افسران عرصہ سے ڈییپوٹیشن پر ہیں، ڈی جی ایل ڈی اے ڈیپوٹیشن پر دوبارہ آئےہیں ان کیخلاف نیب میں کیس ہے، ڈیپوٹیشن پر تعینات افسران کی جائیدادوں کی تحقیقات اور معاملہ نیب کو بھیجا جانا چاہیئے۔

دوران سماعت چیف جسٹس محمد قاسم خان نے کہا کہ جب زرعی اراضی پر ہاؤسنگ سوسائٹی کے معاملے پر عدالت نے نوٹس لیا تو حکومت اب گونگلووں سے مٹی جھاڑنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے، لاہور کو تباہ کر دیا گیا ہے۔

چیف سیکرٹری نے کہا کہ یقین دہانی کراتا ہوں کہ گرین لینڈ ایریا کا استعمال نہیں ہو گا، ہائیکورٹ نے لاہور کے اطراف میں قبرستان بنانے کے معاملے پرحکومت کو جلد اقدامات کا حکم دیدیا، چیف جسٹس نے کہاکہ میانی صاحب قبرستان کی زمین ایک ہندو نے دی اور آج بھی اس سے فائدہ اُٹھایا جا رہا ہے۔ 

عدالت نے کیس کی مزید سماعت دس فروری تک ملتوی کرتے ہوئے گرین ایریاز پر ہاؤسنگ سوسائٹیاں قائم کرنے اور ایل ڈی اے میں ڈیپوٹیشن پر آئے افسران کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

مزیدخبریں