(طاہر جمیل) صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر ن لیگی کارکنوں نے اُن کیخلاف شدید نعرے بازی کی اورکچھ مشتعل کارکنوں نے ان کی گاڑی پر مکے برسا دیئے۔
احتساب عدالت کے جج امجد نذیر چودھری نے چنیوٹ مائننگ کرپشن کیس کی سماعت کی، وزیر جنگلات پنجاب سبطین خان عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام ملزمان کو ریفرنس کی نقول فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کارروائی 6 مارچ تک ملتوی کر دی۔
سماعت کے بعد سبطین خان کی واپسی پر جوڈیشنل کمپلیکس کے باہر موجود لیگی کارکنوں نے نعرے بازی شروع کر دی، لیگی کارکنوں نےآٹا چور، چینی چور کے نعرے لگائے اور واپسی پر سبطین خان کی گاڑی پر مکے بھی برسائے۔ سبطین خان کی میڈیا ٹاک کے دوران بھی لیگی کارکن ہلڑبازی کرتے رہے ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےسبطین خان نے کہا میرے خلاف نعرے لگانے والے لوگ سمجھتے ہیں کہ میں شوگر ملوں کا مالک ہوں جبکہ پچاس فیصد شوگر ملیں اپوزیشن رہنماؤں کی ہیں، میں اس کیس میں پیشیاں بھگت رہا ہوں جو میرے دورمیں ہوا ہی نہیں، پانامہ کیس کی وجہ سے شہباز شریف نے میرے خلاف کیس بنوایا۔ ان کا کہنا تھاکہ پی ڈی ایم ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوچکی ہے جبکہ ان قیادت پریشان ہے۔