حکومت نے سرکاری ہسپتالوں میں بدنظمی کا اعتراف کرلیا

4 Feb, 2021 | 11:01 AM

Sughra Afzal

جیل روڈ (زاہد چودھری) ٹیچنگ ہسپتالوں میں علاج معالجہ، صفائی کی صورتحال ابتر، ڈاکٹرز اور عملہ تاخیر سے آنے سے مریض خوار، محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کا اپنے سروے میں اعتراف، ہسپتالوں کے سربراہان کو صورتحال بہتر بنانے کیلئے آخری موقع دیدیا گیا۔

محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر کے افسروں کی جانب سے ٹیچنگ ہسپتالوں کے دوروں کے بعد رپورٹ مرتب کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ٹیچنگ ہسپتالوں میں ناقص صفائی اور علاج معالجے کی فراہمی کی صورتحال ابتر ہے۔ رپورٹ کے مطابق ٹیچنگ ہسپتالوں میں صفائی کا عملہ وافر مقدار میں ہونے اور صفائی کا عمل آوٹ سورس کرنے کے باوجود بھی صفائی کی حالت ناقص ہے۔ قانون کی رو سے ٹیچنگ ہسپتالوں کے او پی ڈیز صبح 8 بجے کام شروع کرنے کے پابند ہیں لیکن ڈاکٹرز اور عملے کا تاخیر سے آنا معمول ہے جس کی وجہ سے علاج معالجہ متاثر ہو رہا ہے اور مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ 

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹرز دوران ڈیوٹی سفید کوٹ تک نہیں پہنتے جس کی وجہ سے ڈاکٹر اور عام آدمی کا فرق تک معلوم نہیں ہوتا۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ڈاکٹروں کی حاضری چیک کرنے کے لیے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس او پی ڈی وارڈز کے دورے ہی نہیں کرتے اور نہ ہی   صفائی کے نظام کو سپروائز کرنے کے لیے ہسپتالوں کے سربراہان کے پاس کوئی طریقہ کار موجود ہے اور خراب لائٹس تک مرمت کروانے کی زحمت تک گوارا نہیں کی جاتی۔

 سپیشلائزڈ ہیلتھ نے اس رپورٹ کی روشنی میں ٹیچنگ ہسپتالوں کے ایم ایس صاحبان کو صورتحال جلد بہتر بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے وارننگ دیدی ہے کہ اگر ہسپتالوں میں بہتری نہ لائی گئی تو ہسپتالوں کی انتظامیہ کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی۔

مزیدخبریں