(رضوان نقوی) اینٹی کرپشن کے اپنے ملازمین ہی بدعنوانی,ریکارڈ میں ردوبدل سمیت دیگر جرائم میں ملوث نکلے۔ گزشتہ3ماہ کے دوران اینٹی کرپشن کی اپنے محکمہ کی 10کالی بھیڑوں کے خلاف کارروائی,چھ کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا.
اینٹی کرپشن میں فائلیں غائب کرنا,ریکارڈ میں ردوبدل کرکے من پسند افراد کو فائدہ پہنچانا اور انکوائریوں کو سرد خانے میں ڈالنا معمول بن چکا ہے۔ ڈی جی اینٹی کرپشن نے گزشتہ تین ماہ کے دوران سائلین کی شکایات پر محکمہ اینٹی کرپشن کے دس ملازمین کے خلاف کارروائی کی ہے۔ اینٹی کرپشن کےانسپکٹر سعید بابو,سب انجینئرفہیم حنیف بھٹی ,انصر فاروق مان کو اختیارات سے تجاوز اور بدعنوانی کے الزامات پر محکمہ سے برطرف کردیا گیا ہے۔
اینٹی کرپشن کے سٹینو گرافر عبدالغفار,جونیئر کلرک اشتیاق احمد,کانسٹیبل تخمینہ یاسمین کوبھی ملازمت سے برطرف کردیا گیاہے- اینٹی کرپشن نے اپنے محکمہ کے کانسٹیبل عامر رضا,اللہ داد,ارشد جاوید کی دوسال کی سروس ضبط کرلی ہے جبکہ کانسٹیبل نوید پرویز کے خلاف اینٹی کرپشن میں مقدمہ درج کرکے تحقیقات کی جارہی ہیں۔ ڈی جی اینٹی کرپشن محمد گوہرنفیس نے بدعنوانی میں ملوث اینٹی کرپشن کے اپنے ملازمین و افسران کی خود احتسابی کا عمل شروع کررکھا ہے۔