زاہد چوہدری: پنجاب کی حکومت نے ہیلتھ ٹاسک فورس کر بحال کر دی، اب ٹاسک فورس سرکاری ہسپتالوں سے ادویات کی چوری اور عدم فراہمی کے ایشوز پر بھی کام کرے گی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر ہیلتھ ٹاسک فورس کی بحالی کا فیصلہ لاہور کے پوش علاقہ میں جعلی ادویات پکڑے جانے کے بعد کئی شہروں میں جعلی دوائیں پکڑے جانے کے واقعات کے بعد کیا گیا ہے۔ چالیس لاکھ روپے کی جعلی دوائیں پکڑی گئیں۔
پنجاب کے پرائمری ہیلتھ کے وزیر خواجہ عمران نذیر نے آج بدھ کی شام لاہور میں ایک نیوز کانفرنس کر کے بتایا کہ ہیلتھ ٹاسک فورس جو پہلے جعلی ادویات پکڑنے کے لئے کام کرتی تھی، اب اسے زیادہ اختیارات اور ذمہ داریوں کے ساتھ بحال کیا جا رہا ہے، اب یہ ٹاسک فورس جعلی دوائیں پکڑنے کے ساتھ سرکاری ہسپتالوں میں دواؤں کی چوری اور مریضوں کو دواؤں کی عدم فراہمی جیسے ایشوز پر بھی کام کرے گی۔ خواجہ عمران نذیر نے انکشاف کیا کہ چند روز پہلے لاہور میں گلبرگ کے علاقہ میں پرائمری ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی شکایت پر ایف آئی اے اور گلبرگ پولیس نے ڈرگ ٹیم نے ایک میڈیکل سٹور سے کیٹامین انجیکشن برآمد کیا اور اشفاق کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا جو اس جعلی انجیکشن کو تیار کر رہا تھا۔ اس گرفتاری کے بعد کئی شہروں میں ریڈز کی گئیں اور ملتان کے علاقہ ممتاز آباد ایک گھر میں جعلی ایسی فل سیرپ ، کینڈیکس این جعلی کریم بنائی جا رہی تھی۔ یہاں دو افراد راحیل کے ساتھ ایک اور شخص گرفتار ہوا۔
ماضی میں ہم نے حکیم سیف اللہ سیکھو کا نیٹ ورک پکڑا تھا جو ایلوپیتھک اور ہومیو دواؤں کی مدد سے نام نہاد حکیمی جنسی دوائیں بنا کر بیچ رہا تھا۔ ہم نے اب دوبارہ کارروائی کر کے اس کا تمام نیٹ ورک بند کروا دیا ہے۔
خواجہ عمران نذیر نے بتایا کہ اس مرتبہ یہ نیٹ ورک پیر محل، ٹوبہ ٹیک سنگھ سے آپریٹ کر رہا تھا۔ رمضان نامی شخص حکیم سیف اللہ سیکھو کی دوائیں وٹس ایپ گروپوں کے ذریعہ بیچ رہا تھا۔ یہ نیٹ ورک ایف آئی اے کی مدد سے پکڑا گیا۔ خواجہ عمران نذیر نے بتایا کہ ان کی وزارت ایف آئی اے کے ساتھ قریبی تعاون سے کام کر رہی ہے اور وہ اس تعاون کے لئے وزیر داخلہ محسن نقوی کے شکر گزار ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ڈیرہ غازی خان اور لاہور کے داتا گنج بخش ٹاؤن میں بھی حکیم سیکھو کے نیٹ ورک کے اڈے پکڑے گئے۔ وہاں سے پکڑی گئی دواؤں مین ایلوپیتھی دواؤں کے اجزا پائے گئے۔
لاہور میں سمن آباد کے علاقہ سے 29 جعلی ادویات پکڑی گئیں۔ مشتبہ دواؤں کے نمونے لیبارٹری کو بھیج دیئے گئے ہیں۔
خواجہ عمران نذیر نے اعتراف کیا کہ پنجاب مین سب اچھا نہین ہے تاہم انہوں نے کہا کہ اب کھلم کھلا میڈیکل سٹوروں پر فروخت نہین ہو رہی، اب یہ لوگ وٹس ایپ گروپ اور ٹیکنالوجی استعمال کر رہے ہیں۔ ہم ان نیٹ ورکس کو بھی توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
جعلی داؤں پر کریک ڈاؤن میں چالیس لاکھ روپے سے زائد مالیت کی جعلی دوائیں پکڑی گئیں۔
وزیر صحت خواجہ عمران نذیر کی نیوز کانفرنس میں سیکرٹری پرائمری ہیلتھ نادیہ ثاقب کبھی موجود تھیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم نے جعلی ادویات بنانے اور بیچنے والے آخری مجرم کو گرفتار کرنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ اس مقصد کے لئے ہی ہیلتھ ٹاسک فورس کو دوبارہ فعال کر دیا ہے۔
رواں سال جعلی اور غیر معیاری ادویات کے خلاف 1740 ریڈ ز کی گئیں اور ڈرگ ایکٹ کی خلاف ورزی پر 4286 چالان کیے گئے۔