سٹی42: سکھبیر سنگھ بادل پر حملہ کے بعد تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے اس قاتلانہ حملے کی مذمت کی، اور "بہت بڑے" سانحے کو روکنے کے لیے پنجاب پولیس کی تعریف کی تاہم عام آدمی پارٹی کی مخالف سیاسی جماعتوں بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگرس دونوں نے عام آدمی پارٹی حکومت کو ہی اس حملہ کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
بھارتی میڈیا اس حملہ کو "خالصتانی دہشتگرد کی کارروائی" کی حیثیت سے اچھال رہا ہے۔
سکھبیر سنگھ بادل خالصتان تحریک کے عروج کے دوران اکالی دل جماعت سے ٹوٹ کر الگ دھڑا بنانے والے پرکاش سنگھ بادل کے بیٹے ہیں۔ان کے والد بھی پنجاب کے وزیر اعلیٰ رہے تھے، وہ دو مرتبہ پنجاب کے نائب وزیر اعلیٰ رہے، شرومنی اکالی دل کئی مرتبہ پنجاب مین حکومت مین رہی، اس جماعت کو انڈیا کی فیڈریشن کے ساتھ بہتر تعلقات بنانے کی حامی سمجھا جاتا ہے، گزشتہ کچھ سالوں سے یہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی اتحادی بھی ہے جو خود "خالستانی تحریک" کے تقریباً ختم ہو چکنے کے باوجود خالصتانی دہشتگردی کے متعلق پروپیگنڈا کرنے کا کوئی موقع ضائع نہیں کرتی۔ دو دن سے سکھبیر سنگھ بادل سکھ پنتھ کی تنضیم اکال تخت صاحب کے بڑﷺں کی سنائی ہوئی سزا بھگتنے کے لئے گولڈن ٹیمپل گورودوارہ کے دروازے پر سیوا کر رہے تھے۔ انہیں یہ سزا ا شرومنی اکالی دل کی حکومت کے دوران مقدس گورو گرنتھ صاحب کی توہین کے واقعہ میں ایک ڈیرہ سچا سودا کے ایک متنازعہ سکھ لیڈر کے ساتھ نرمی کا سلوک کرنے کی پاداش میں سنائی گئی۔
پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے پنجاب پولیس کی جلد بازی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ "پنجاب اور پنجابیوں کو بدنام کرنے کی سازش ناکام ہو گئی ہے"۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما منجندر سنگھ سرسا نے کہا کہ یہ "صرف سیکورٹی کی غلطی نہیں" بلکہ "مذہبی اداروں کے تقدس کی سنگین خلاف ورزی" ہے۔
سکھوں کی اعلیٰ ترین عارضی نشست، اکال تخت نے بھی "قاتلانہ" حملے کی مذمت کی اور اس کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
سکھبیر سنگھ بادل پر حملے کی کوشش کے بارے میں تازہ ترین اپ ڈیٹس یہ ہیں:
"آپ حکومت کے تحت پنجاب میں امن و امان بگڑ رہا ہے": بی جے پی
بی جے پی نے ایس اے ڈی لیڈر سکھبیر سنگھ بادل پر حملے کو لے کر پنجاب میں بھگونت مان حکومت پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ اے اے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ریاست میں امن و امان کی صورتحال خراب ہو گئی ہے۔ بی جے پی راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ اور قومی ترجمان سدھانشو ترویدی نے کہا: "یہ بہت سنگین معاملہ ہے۔" انہوں نے الزام لگایا کہ جب سے اے اے پی ریاست میں برسراقتدار آئی ہے پنجاب میں امن و امان کی صورتحال ابتر ہوتی جارہی ہے۔
پنجاب اور پنجابیوں کو بدنام کرنے کی بڑی سازش رچی جا رہی ہے: اروند کیجریوال
عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے بھی شرومنی اکال دل لیڈر سکھبیر بادل پر حملے کی مذمت کی۔ دہلی اسمبلی میں اس موضوع پر بات کرتے ہوئے اروند کیجری وال نے کہا، "میں اس واقعہ (سکھبیر بادل پر حملہ) کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، لیکن ایک بات واضح ہے: پنجاب اور پنجابیوں کو بدنام کرنے کے لیے ایک بہت بڑی سازش رچی جا رہی ہے، اور بہت طاقتور طاقتیں اس میں ملوث ہیں۔"
"جس نے سکھبیر بادل پر گولی چلائی وہ ایک دہشت گرد تھا": پنجاب پولیس
پنجاب پولیس کے سینئر افسر ارپیت شکلا نے کہا ہے کہ نارائن سنگھ چورا، جس نے گولڈن ٹیمپل میں پنجاب کے سابق نائب وزیر اعلیٰ سکھبیر سنگھ بادل کو قتل کرنے کی کوشش کی تھی، ایک خالصتانی دہشت گرد تھا اور کم از کم 21 مقدمات میں "ملوث" تھا۔ بدھ کو این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے شکلا، جو پولیس کے اسپیشل ڈائرکٹر جنرل (خصوصی ڈی جی) ہیں، نے کہا کہ مندر میں سول کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکاروں نے چوڑا پر قابو پالیا اور ایک سانحہ ٹل گیا۔
اکال تخت کے جتھے دار کی جانب سے سکھبیر بادل پر حملے کی سخت مذمت
اکال تخت کے جتھیدار گیانی رگھبیر سنگھ نے شرومنی اکالی دل لیڈر سکھبیر سنگھ بادل پر "قاتلانہ" حملے کی سخت مذمت کی اور اس کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بادل پر نہیں بلکہ ایک 'سیوادار' پر حملہ تھا، جو گولڈن ٹیمپل کے باہر اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہا تھا۔ "جب وہ (بادل) آج 'سیوا' کر رہے تھے، ایک قاتلانہ حملہ ہوا، 'سیواداروں' اور سیکورٹی اہلکاروں کی چوکسی کی وجہ سے، گولی انہیں نہیں لگی، یہ سکھبیر بادل پر حملہ نہیں ہے، یہ حملہ ہے۔ 'سیوادار' پر حملہ جو گولڈن ٹیمپل کے باہر اپنی ڈیوٹی انجام دے رہا تھا،" سنگھ نے کہا۔
'افسوسناک، غیر اخلاقی': ایس جی پی سی کی سکھبیر بادل پر حملے کی مذمت
شرومنی گرودوارہ پربندھک کمیٹی (ایس جی پی سی) کے سربراہ ہرجیندر سنگھ دھامی نے شرومنی اکالی دل لیڈر سکھبیر سنگھ بادل پر پہلے دن ہوئے حملے کی سخت مذمت کی ہے۔ مقدس مقام پر اکال تخت کی طرف سے دی گئی مذہبی خدمات انجام دینے کے دوران سکھبیر بادل کو "نشانہ بنانے" کو "انتہائی افسوسناک" اور "غیر اخلاقی" قرار دیتے ہوئے، دھامی نے ایک بیان میں کہا کہ حملے کی پرتشدد نوعیت کو مذہبی پر حملہ بھی کہا جا سکتا ہے۔ سری ہرمندر صاحب کی چمک "سکھبیر سنگھ بادل اپنی 'تنکھ' (مذہبی سزا) کو پورا کرنے کے لیے اکال تخت صاحب کے حکم پر عمل کر رہے ہیں۔ اس دوران بادل پر حملہ کرنا نہ صرف اینٹی پنتھک ذہنیت کا اظہار اور ایک غیر انسانی فعل ہے، بلکہ براہ راست توہین بھی ہے۔ اکال تخت صاحب کا حکم، "دھامی نے کہا۔
"پولیس منصفانہ تحقیقات کرے گی"، پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان کا وعدہ
سکھبیر سنگھ بادل پر گولڈن ٹیمل کے دروازے پر حملہ کے بعد سخت تنقید کا نشانہ بنے پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے یقین دلایا ہےکہ سکھبیر سنگھ بادل پر حملے کی کوشش کی منصفانہ جانچ کی جائے گی۔
سکھبیر بادل پر حملے کی تحقیقات کا مطالبہ
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ منیش تیواری نے بدھ کو گولڈن ٹیمپل میں شرومنی اکالی دل (ایس اے ڈی) کے رہنما سکھبیر سنگھ بادل پر حملے کی مذمت کی اور واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
"یہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ سری اکال تخت صاحب سکھوں کی سب سے بڑی مذہبی تنظیم ہے اور سکھبیر سنگھ بادل اپنی سزا پوری کر رہے تھے لیکن ان پر حملہ کرنا انتہائی قابل مذمت ہے۔ تحقیقات ہونی چاہیے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے"۔ انہوں نے کہا.
"سو فیصد ریاستی حکومت کی لاپرواہی"
پنجاب کانگریس کے صدر امریندر سنگھ راجہ وارنگ نے امرتسر کے گولڈن ٹیمپل میں سکھبیر سنگھ بادل کے قتل کی کوشش میں ریاستی حکومت کی "100 فیصد لاپرواہی" کا الزام لگایا۔
بادل پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے امریندر سنگھ وارنگ نے ملزموں کے لیے "سخت ترین" سزا کا مطالبہ کیا اور عام آدمی پارٹی کی زیر قیادت ریاستی حکومت سے ایڈیشنل کمشنر آف پولیس کو معطل کرنے کو بھی کہا۔
"انہوں نے نیوز ایجنسی اے این آئی کو بتایا، "ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ میں سکھبیر سنگھ بادل پر فائرنگ کو حکومت کی 100 فیصد لاپرواہی سمجھتا ہوں۔ یہ پنجاب میں امن و امان کی صورتحال کو ظاہر کرتا ہے۔ جس نے بھی گولیاں چلائیں اسے سخت ترین سزا ملنی چاہیے۔ میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔ اے سی پی کو معطل کیا جانا چاہئے، اس کے خلاف فوری کارروائی کی جانی چاہئے،
بھگونت مان سے گرو گرنتھ صاحب کے سامنے معافی مانگنے کا مطالبہ
سکھبیر سنگھ بادل پر حملے کی کوشش پر پنجاب کے ایم پی امر سنگھ نے پنجاب کے وزیر اعلیٰ س بھگونت مان سے امرتسر جا کر گولڈن ٹیمپل میں گرو گرنتھ صاحب سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے این ڈی ٹی وی کو بتایا، "یہ ایک سنگین غلطی ہے. ریاستی اور مرکزی حکومتوں کو مشترکہ طور پر اس واقعے کی تحقیقات کرنی چاہیے۔"
ویڈیو: کس طرح شوٹر نے سکھبیر سنگھ بادل پر حملہ کرنے کی کوشش کی
گولڈن ٹیمل کے گیٹ پر سابق نائب وزیر اعلیٰ کو سیوا دار کی ڈیوٹی کرتے دیکھنے کے لئے آج صبح ایک سے زیادہ کیمرے اس وقت لائیو تھے جب ایک شخص نے سکھبیر سنگھ بادل کے پاس پہنچ کر انہیں گولی مارنے کی کوشش کی۔ سابق نائب وزیر اعلیٰ پنجاب بال بال بچ گئے۔
#WATCH | پنجاب: امرتسر میں گولڈن ٹیمپل میں گولیاں چلائی گئیں جہاں پارٹی سربراہ سکھبیر سنگھ بادل سمیت ایس اے ڈی کے رہنما 'سیوا' پیش کر رہے تھے۔ حملہ آور، جس کی شناخت نارائن سنگھ چورا کے طور پر کی گئی ہے، پولس نے اسے لوگوں نے قابو کر کے پکڑ لیا ہے۔
حملے کے بعد بھی سکھبیر بادل گولڈن ٹیمپل میں 'سیوا' کرتے رہیں گے
شرومنی اکالی دل کے رہنما بلوندر سنگھ بھنڈر نے کہا کہ سکھبیر سنگھ بادل ان پر حملے کی کوشش کے بعد گولڈن ٹیمپل میں 'سیوا' کرتے رہیں گے۔
بلوندر سنگھ بھنڈر نے کہا، "یہ واہ گرو جی کی جگہ ہے، وہ ہماری حفاظت کرتے ہیں۔ 'سیوا' جاری رہے گی۔ ہمیں رب پر بھروسہ ہے"۔
کانگرس نے حملہ کا ذمہ دار عام آدمی پارٹی کی حکومت کو ٹھہرا دیا
کانگریس کے لیڈر ترپت راجندر سنگھ باجوہ نے گولڈن ٹیمپل میں سکھبیر سنگھ بادل پر حملے کی کوشش پر پنجاب کی عام آدمی پارٹی کی حکومت پر تنقید کی۔
"یہ غلط ہے۔ ایسا کبھی نہیں ہونا چاہیے تھا. اگر وہ (پولیس) کہتے ہیں کہ اس (حملہ آور) کو اتنا کچھ ہونے کے بعد پکڑا ہے، اگر وہ جانتے تھے کہ وہ مشکوک ہے اور آزادانہ طور پر گھوم رہا ہے تو انہیں پہلے سے ہی احتیاط کرنی چاہیے تھی۔ یہ قابل مذمت ہے. جب سے یہ حکومت پنجاب میں آئی ہے، ہر طرف امن و امان کی صورتحال ہے۔"
گلے میں تختی، سکھبیر بادل گولڈن ٹیمپل میں سزا بھگت رہے ہیں۔
پنجاب کے سابق نائب وزیر اعلی سکھبیر سنگھ بادل کو امرتسر میں گولڈن ٹیمپل کے داخلی دروازے پر دیکھا گیا - گلے میں تختی پہنے اور وہیل چیئر پر بیٹھے ہوئے - جب وہ توہین رسالت کے مقدمے میں سزا کاٹ رہے تھے۔
سکھبیر سنگھ بادل کو 2015 میں گرو گرنتھ صاحب کی بے حرمتی کے کیس میں ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم کی حمایت کرنے پر اکال تخت نے 'سیوادار' کے طور پر کام کرنے اور گولڈن ٹیمپل سمیت کئی گوردواروں میں باورچی خانے اور بیت الخلا میں صفائی کی ڈیوٹی کرنے کی سزا سنائی ہے۔
"حیران کن، قابل مذمت"
سکھبیر سنگھ بادل پر حملے کی کوشش پر بی جے پی کے منجندر سنگھ سرسا نے گولڈن ٹیمپل میں سکھبیر سنگھ بادل پر حملے کی کوشش کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ "صرف سیکورٹی کی غلطی نہیں" بلکہ "مذہبی اداروں کے تقدس کی سنگین خلاف ورزی" ہے۔ انہوں نے اس حملہ کا ذمہ دار پنجاب کی عام آدمی پارٹی کی حکومت کو قرار دیا اور کہا کہ حکومت شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے اور اس کو برقرار رکھنے میں ناکام رہی ہے.