طیب مقبول: تھانہ صدر جڑانوالہ کے چک نمبر 233 گ ب میں ٹک ٹاک بناتی دلہن کو گولی لگنے کا معمہ حل ہو گیا۔دلہن فاطمہ گولی لگنے سے جاں بحق ہو گئی تھی۔
اس کے والد نے اعتراف کیا تھا کہ ان کی بیٹی جو شادی کے لئے دلہن بنی ہوئی تھی، وہ ٹک ٹاک بنا رہی تھی۔ اس دوران اسے گولی لگ گئی جس سے وہ جاں بحق ہو گئی۔ اب پولیس کے سی پی او کامران عادل نے دعویٰ کیا ہے کہ فورنزک رپورٹ نے حقیقت کا پول کھول دیا، قاتل مقتولہ دلہن کا آٹھ سالہ بھانجا ہے، دلہن کے والد نے کم سن نواسے کو بچانے کے لئے خود اپنی بیتی کو ٹک ٹاک بنانے کے دوران گولی لگنے کا بیان دیا تھا۔
دلہن کو گولی لگنے کے معاملہ میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے، مقتولہ فاطمہ کو آٹھ سالہ بھانجے ارحم کے ہاتھو ں گولی لگی، فاطمہ کے والد عباس نے نواسے کو بچانے کے لئے ٹک ٹاک بنانے کے دوران گولی لگنے کا بیان دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سی پی او کامران عادل کے حکم سے ہونیوالی فرانزک رپورٹ نے دو دن کی دلہن کی موت کا معمہ حل کر دیا ہے۔ آٹھ سالہ بچہ ملزم ارحم مقتولہ فاطمہ کی بڑی بہن کا بیٹا ہے، مقتولہ فاطمہ اور بڑی بہن کی شادی ایک ہی گھر میں ہوئی ہے۔
تیس نومبر کو مقتولہ رخصت ہوکر سسرال آئی، دو دسمبر کو بھانجے کے ہاتھوں گولی چلنے سے مقتولہ چل بسی، سکیورٹی کانسٹیبل شاہد علی کی مدعیت میں بچے ارحم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔