ویب ڈیسک: پنجاب حکومت نے پنشن رولز میں ترامیم کی منظوری دے دی ہے جس کا اطلاق 2 دسمبر 2024 سے ہوگا۔
گزشتہ روز محکمہ خزانہ پنجاب کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق اب ازخود ریٹائرمنٹ لینے والوں کی پنشن میں کمی کی جائے گی۔ 59 سالہ شخص کی پنشن میں 2 فیصد، 58 سالہ شخص کی پنشن میں 4 فیصد، 57 سالہ شخص کی پنشن میں 6 فیصد، اور 56 سالہ شخص کی پنشن میں 8 فیصد کمی کی جائے گی۔مزید برآں، 55 سالہ شخص کی پنشن میں 10 فیصد کمی کی جائے گی۔ ترامیم کے تحت 2011، 2015 اور 2022 سے ملنے والے اضافے بھی بند کر دیے گئے ہیں۔
دوسری جانب حکومت اپنے اخراجات کو کم کرنے کیلئے کوشاں نظر آرہی ہے،حکومت سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی اوسط عمر کو 5 سال کم کرکے 55 سال کرنے پر بھی غور کر رہی ہے،ریٹائرمنٹ کی عمر میں 5 سال کمی کی صورت میں پنشن کی ادائیگی میں کمی لائی جاسکتی ہے، اِس طرح اگر اس فیصلے کو تمام اداروں میں یکساں طور پر نافذ کیا جاتا ہے تو پنشن اخراجات سالانہ 50 ارب روپے تک کم ہو سکتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت تجویز پر عملدرآمد کی صورت میں پڑنے والے ابتدائی بوجھ کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کے مرحلہ وار نفاذ پر غور کرے گی، اس سے سرکاری شعبے کے تجربہ کار اور ہنر مند ملازمین کی نجی شعبے میں منتقلی میں بھی سہولت مل سکتی ہے،اس وقت وفاقی پنشن بل ایک کھرب روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔
سرکاری تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اکنامکس کی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق حکومت کے پنشن اخراجات چاہے وہ وفاقی ہوں،عسکری یا صوبائی ہوں،وہ قابو سے باہر ہو رہے ہیں اور بیشتر سرمائے سے محروم ہیں۔