ویب ڈیسک : سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں کورونا وائرس کے انفیکشن کی ایک نئی شکل اومیکرون کا پہلا کیس سامنے آیا ہے۔ خلیج فارس کے علاقے میں 'اومیکرون' انفیکشن کے یہ پہلے مریض ہیں۔
سعودی عرب کی سرکاری 'سعودی پریس ایجنسی' کے مطابق کہ ملک میں 'شمالی افریقی ملک' سے آنے والا ایک شخص اومیکرون سے متاثر پایا گیا ہے۔متحدہ عرب امارات میں کسی عرب ملک کے ذریعے کسی افریقی ملک سے آئی ایک افریقی خاتون متاثرہ پائی گئی ہے۔
بھارت کے نجی ٹی وی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب میں اومی کرون متاثر شخص اور اس کے رابطے میں آنے والے تمام افراد کو آئسولیشن میں رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات کی سرکاری 'WAM' سمواد کمیٹی نے کسی ملک کا نام لیے بغیر بتایا کہ متحدہ عرب امارات میں کسی عرب ملک کے ذریعے کسی افریقی ملک سے آئی ایک افریقی خاتون متاثرہ پائی گئی ہے۔ اومیکرون سے انفیکشن کے کیس 20 سے زیادہ ممالک میں پائے گئے ہیں۔ ابھی اس بات کا مطالعہ کیا جا رہا ہے کہ کورونا وائرس کی یہ شکل کتنی خطرناک ہے۔
رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں اومی کرون کی کل تعداد 11 ہو گئی ہے۔ برطانوی محکمہ صحت کے حکام نے اس کی تصدیق کی ہے۔ کورونا وائرس کا نیا ویرینٹ B.1.1.529 اومیکرون دنیا کے سامنے ایک نیا مسئلہ بن کر کھڑا ہو گیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے بھی اومی کرون پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کورونا کی یہ شکل اب بھارت میں بھی تیزی سے پھیل رہی ہے۔ دہلی میں بھی کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ 'اومیکرون' کے 12 مشتبہ مریض پائے گئے ہیں۔