راوی پراجیکٹ کیلئے حکومت گرانٹ دے گی یا قرض؟ نئی بحث چھڑ گئی

4 Dec, 2020 | 02:39 PM

Sughra Afzal

(علی رامے) راوی ریور فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کیلئے حکومت گرانٹ دے گی یا قرض؟ راوی کنارے نئے شہر کیلئے فنڈ کی فراہمی میں نئی بحث چھڑ گئی۔

راوی کنارے نئے شہر کو آباد کرنے کیلئے زمین کی خریداری کرنا ہے اور راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے پاس زمین کی خریداری کے لیے فنڈز موجود نہیں، جس کیلئے اتھارٹی نے حکومت سے سو ارب روپے کا قرض مانگا ہے، حکومت پانچ ارب روپے کا قرض دینے پر رضا مند ہوگئی ہے، لیکن ذرائع نے بتایا ہے کہ نئی بحث شروع ہو چکی ہے، گرانٹ دینی ہے تو اسکیم کو بطور سپلیمنٹری بجٹ میں شامل کرنا ہوگا، گرانٹ ون ٹائم ہوگی اور بجٹ سے کٹ لگا کر فنڈ منتقل ہوں گے۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ اعلیٰ افسران کی سفارشات ہیں کہ راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو گرانٹ بطور قرض دی جائے اور راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی مذکورہ قرض واپس کرنے کی مجاز ہوگی، اتھارٹی کو قرض شرح سود پر دیا جانا ہے جس کا تعین محکمہ خزانہ کرے گا۔

ذرائع کے مطابق نئے شہر کے لیے 6 لاکھ 13 ہزار 785 کنال اراضی ایکوائر کرنا ہوگی جبکہ فیز ون کےلیے ایک لاکھ 27 ہزار 23 کنال اراضی ایکوائر کرکے ڈسٹرکٹ پرائس اسیسمنٹ کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی۔

لاہور کے 32 موضع جات جبکہ فیروزوالہ کے 90 موضع جات کی اراضی ایکوائر کی جارہی ہے۔ تاہم ریور راوی کے پہلے فیز کےلیے شہر کے 26 موضع جات کی اراضی ایکوائر ہوگی، پہلے فیز میں تحصیل شالیمار کے 17 موضع جات جبکہ تحصیل سٹی کے 9 موضع جات کی اراضی ایکوائر کی جارہی ہے۔

ترجمان راوی ڈویلپمنٹ اتھارٹی لاہور ایس ایم عمران کا کہنا ہے کہ شاہدرہ کا پورا علاقہ راوی اربن ڈویلپمنٹ منصوبے میں شامل نہیں،  راوی ڈویلپمنٹ منصوبہ کا پہلا مرحلہ 44ہزار ایکڑ اراضی پر مشتمل ہے جس کے لئے کسی کو بے گھر نہیں کیاجائے گا،راوی ڈویلپمنٹ منصوبہ سے 20 لاکھ افراد کے متاثر ہونے کی افواہیں بالکل غلط ہیں۔

مزیدخبریں