(بسام سلطان، علی ساہی) پی آئی سی میں وکلاء اور ڈاکٹرز کی لڑائی کے بعد پولیس نے ایک خاکروب اور سکیورٹی گارڈ کو گرفتارکرلیا، جس کے بعد گرینڈ ہیلتھ الائنس نے پی آئی سی او پی ڈی میں ہڑتال کردی۔
ڈاکٹرز نے میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وکلاء کے احتجاج سے حکومت خوفزدہ ہوگئی اور ہمارے ملازمین کو گرفتار کر لیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ ہم لوگوں کی خدمت کرتے ہیں، عزت دینے والے لوگ ہیں، ہمیں مارا جاتا ہے جبکہ پولیس بھی ہمارے ہی لوگ گرفتار کرلیتی ہے۔
صدر ینگ کنسلٹنٹ ایسوسی ایشن حامد بٹ کا کہنا تھا کہ عدالت کے احکامات پر فوری ہڑتال ختم کی گئی، لاہور ہائیکورٹ سے سوال کرتا ہوں کہ کیا قانون صرف ہمارے لئے ہے؟ ڈاکٹرز نے مزید کہاکہ اگر چوبیس گھنٹے میں ہمارے گرفتار ملازمین کی رہائی، دہشتگردی اور اقدام قتل کی دفعات واپس نہ لی گئیں تو ہڑتال پورے صوبے تک پھیل سکتی ہے۔
دوسری جانب وکلاء نے آئی جی آفس کے مرکزی دروازوں کے سامنے دھرنا دیا، وکلاء کی جانب سے ملزموں کو گرفتار کرنے پر ڈاکٹرز اور پولیس کیخلاف شدید نعرے بازی کی، 10 روزقبل پی آئی سی میں عظیم سندھوایڈووکیٹ اوراس کے ساتھیوں پر تشدد کے بعد وکلاء کی جانب سے ملزموں کو گرفتار نہ کرنے پر آئی جی آفس کے باہردھرنا دیا گیا، پولیس کی جانب سے دروازوں پر اضافی نفری تعینات کردی گئی۔
صدر لاہور بار کا کہنا تھا کہ پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کیلئے یقین دہانی کروائی ہے، 2ملزموں کو گرفتار کرنے کی اطلاع ہے لیکن اگر باقی ملزم گرفتار نہ کیے گئے تو آج اجلاس میں فیصلہ کریں گے کہ دھرنا کہاں دینا ہے پولیس کیساتھ مذاکرات نہیں کیے جائیں گے