سٹی42: ترکی کے عوام و خواص پر بھی دنیا کے باقی لوگوں کی طرح اچانک یہ انکشاف ہوا کہ انہوں نےدراصل ایک لیجنڈری ترک کو پیرس اولمپکس میں شوٹنگ ایونٹ میں کھیلنے کے لئے بھیجا تھا۔
ترک عوام پر یہ انکشاف اپنے شوٹر کی سوشل میڈیا پر وائرل ہوتی تصویر دیکھ کر ہوا۔ بہت سادہ فریم والے چشمے اور غیر متزلزل پوز کے ساتھ، ترک اولمپک شوٹر یوسف ڈیکی کی یہ تصویر اس کے پیرس اولمپکس2024 میں چاندی کا تمغہ جیتنے کے بعد وائرل ہوئی اور اس تصویر نےیوسف ڈیکی کو وائرل اسٹارڈم کی طرف دھکیل دیا ہے۔
سوشل میڈیا پر ترک اولمپک شوٹر یوسف ڈیکی کی تصویر پر زیادہ دھوم غالباً اس لئے مچی ہے کہ وہ پیرس 2024 کے شوٹنگ ایونٹ میں بظاہر لاتعلق دکھائی دے رہا تھا لیکن اس نے چاندی کا میڈل با آسانی جیت لیا۔ سربیا کی جوڑی زورانا ارونوویچ اور ڈیمیر میکیک نے اس ایونٹ میں سونے کا میڈل حاصل کیا لیکن انہیں سلور میڈل جیتنے والے ترک ہیرو جیسی توجہ نہیں مل سکی۔
اپنی جیب میں ہاتھ ڈالے ہوئے یوسف ڈیکی اپنے حریفوں جیسے منفرد آپٹیکل گیجٹس سے محروم بہت سادہ دکھائی دے رہا تھا لیکن اس کا سادہ سا کاژیول انداز ہی انہیں باقی شوٹرز سے ممتاز کر گیا، اس پر ان کی دس میٹر ائیر پسٹل مکسڈ ایونٹ میں غیر معمولی پرفارمنس نے ناقدین اور شائقین سب کو قائل کر لیا کہ اس شوٹر میں کچھ غیر معمولی ہے۔
ڈیکی کی اپنے ساتھی خاتون شوٹرسیوال لادیا ترحان کے ساتھ دوسری پوزیشن حاصل کرنے میں کامیابی، اور اس کی ظاہری مکمل بلاتعلقی کے ساتھ کھڑا ہونے کی فوٹوز نے انہیں راتوں رات انٹرنیٹ کی سنسیشن بنا دیا ہے۔
X پر ایک وائرل پوسٹ نمیں اس کے متعلق لکھا گیا۔ ""ترکی نے ایک 51 سالہ لڑکے کو بھیجا جس کے پاس کوئی خصوصی لینس نہین تھا، آنکھ پر اوڑھنے یا کان کی حفاظت کرنے والا کوئی گیجٹ نہیں تھا اور اسے چاندی کا تمغہ ملا،" اس پوسٹ کو تقریباً 90 ملین ویوز مل چکےتھے۔
زیادہ تر اولمپک شوٹر ایک آنکھ کو بند رکھنے اور روشنی کی چکاچوند کو کم کرنے کے لیے خصوصی عینک اور کانوں کے خصوصی تحفظ کے لئے گیجٹ استعمال کرتے ہیں، لیکن ڈیکی کو بظاہر ان میں سے کسی کی ضرورت نہیں تھی ۔
'کامیابی جیب میں ہاتھ رکھ کر نہیں آتی'
ڈیکی شوٹنگ ک کے کھلاڑیوں اور شائقین کے لیے کوئی اجنبی نہیں ہے: پیرس 2024 ان کا پانچواں اولمپکس ہے، وہ اس سے پہلے 2008، 2012، 2016 اور 2020 میں ترکی کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ان کے پاس پستول سے شوٹنگ کے مختلف مقابلوں کے لیے عالمی اور یورپی چیمپئن شپ کے کئی ٹائٹل بھی ہیں۔
وہ ٹرکش گینڈرمیری کے ایک ریٹائرڈ نان کمیشنڈ آفیسر بھی ہیں لیکن وہ اپنے کیرئیر کے دوران جتنے مشہور اب ہوئے پہلے کبھی نہین رہے۔
"مجھے خصوصی آلات کی ضرورت نہیں تھی،" "میں ایک قدرتی شوٹر ہوں." ڈیکی نے مبینہ طور پر ترک میڈیا کو بتایا۔
ترک پریس کے کسی نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف ڈیکی نے یہ بھی کہا ، "کامیابی آپ کے جیب میں ہاتھ ڈالنےسے نہیں آتی"
یوسف ڈیکی کی تصاویر سوشل میڈیا پر اتنی وائرل ہوئیں کہ آفیشل اولمپک سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی ڈیکی کے غیر معمولی آرام دہ انداز کو پوسٹ کرنے میں شامل ہو گئے۔
سوشل میڈیا میں یوسف ڈیکی کا لاتعلقانہ انداز وائرل ہونے کے ساتھ ہی میمز بنانے کے شائق بھی اس کی طرف متوجہ ہو گئے اور اس کے متعلق مزاحیہ پوسٹوں کے بھی ڈھیر لگ گئے، کسی نے اسے پب سے نکل کر اولمپکس کے ایونٹ مین گھس جانے والا کھلنڈرا قرار دیا تو کسی نے اسے "جاسوس" قرار دیا۔