سٹی42: پی سی بی نے کوئی ڈسپلنری کمیٹی بنائی نہ کسی کرکٹر کے خلاف کوئی ایکشن لیا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے بعض میڈیا آؤٹ لیٹس سے نشر ہونے والی ڈسپلنری کمیٹی کی تشکیل کی خبروں کی سختی سے تردیدکردی۔
پی سی بی نے آج بتایا کہ امریکہ میں آئی سی سی ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ کے دوران کسی ڈسپلن وائلیشن پر نہ ڈسپلنری کمیٹی بنائی نہ ہی کسی کرکٹر کے خلاف ایکشن لینے کا فیصلہ کیا۔ اس ضمن میں بعض میڈیا آؤٹ لیٹس کی پھیلائی ہوئی خریں بے بنیاد اور حقائق کے منافی ہیں۔
پی سی بی کے بیان مین بتایا گیا ہے کہ "ڈسپلنری کمیٹی کی تشکیل" اور "رپورٹ بنانےکا ٹاسک دینے" کے حوالے سے خبریں بے بنیاد اور حقائق سے منافی ہیں۔ بعض کھلاڑیوں پر پابندی لگانے اور جرمانہ عائد کرنےکے سلسلے میں "خبر" بھی من گھڑت ہے۔
گزشتہ دنوں بعض میڈیا آؤٹ لیٹس سے یہ " خبر "سامنے آئی تھی کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے امریکہ میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے دوران ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے والے کرکٹرز کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ان میڈیا آؤٹ لیٹس کا کہنا تھا کہ ایک سابق کپتان پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی ہے جس میں سینئر منیجر وہاب ریاض، منیجر منصور رانا اور غیر ملکی ہیڈ کوچ گیر ی کرسٹن شامل ہیں۔ ان افواہوں میں "ذرائع کا حوالہ دے کر" یہ بھی کہا گیا تھا کہ وقار یونس اس عمل کا حصہ ہوں گے اورقومی ٹیم کے کھلاڑیوں کے حوالے سے تین رپورٹس کا جائزہ لیا جائے گا۔ یہ بھی افواہ پھیلائی گئی کہ"پی سی بی نے ایک رپورٹ آزادانہ انٹیلیجنس سے تیار کروائی ہے ، پی سی بی ڈسپلنری کمیٹی ان رپورٹس کا تفصیلی جائزہ لے گی۔" اب پی سی بی نے ان تمام افواہوں کی تردید جاری کر دی ہے۔