ویب ڈیسک: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے) کچھ پراکسی نیٹ ورکس کو وائٹ لسٹ کر کے دیگر کو بلاک کرکے پاکستان میں ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس( وی پی این) کے استعمال کو ریگولیٹ کرنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔
قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکریٹریٹ کے اجلاس میں پی ٹی اے کے چیئرمین میجر جنرل (ر) احفیظ الرحمان نے کہا کہ پالیسی کے نفاذ کے بعد پاکستان میں صرف وائٹ لسٹ شدہ وی پی این کام کریں گے اور باقی کو بلاک کر دیا جائے گا۔
پی ٹی اے کے سربراہ نے سینیٹ کمیٹی کو بتایا کہ پاکستان میں ایکس صارفین کی تعداد میں 70 فیصد کمی آئی ہے،انہوں نے دعوی کیا کہ صرف 30 فیصد صارفین وی پی این کے ذریعے ایکس تک رسائی حاصل کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ ملک میں انٹرنیٹ صارفین کی جانب سے وی پی اینز کے استعمال میں 2024 میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا، زیادہ تر صارفین اسے ایکس تک رسائی کے لیے استعمال کر رہے ہیں، جسے 17 فروری کو ملک میں بلاک کر دیا گیا تھا۔
ایک وی پی این جائزہ ویب سائٹ 'ٹاپ 10 وی پی این' کی رپورٹ کے مطابق ایکس کو بلاک کیے جانے کے دو روز بعد 19 فروری سے پراکسی نیٹ ورکس کے استعمال میں 131 فیصد اضافہ ہوا۔
ایک اور وی پی این کمپنی سرفشارک نے کہا کہ ایکس پر پابندی کے فوراً بعد پاکستان میں اس کے نئے صارفین کی 300 سے 400 فیصد کے درمیان بڑھ گئی۔