ویب ڈیسک: امریکا میں نیو یارک کے ایک شہری نے ایک بڑی فاسٹ فوڈ چین کے خلاف پانچ ملین ڈالر ہرجانے کا مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ مدعی کے بقول اس نے ساڑھے پانچ ڈالر کا جو پیزا لیا اس میں بیف بہت کم تھا۔
رپورٹ کے مطابق فرینک سیراگوسا نے دعوے میں کہا ہے کہ اس نے گزشتہ سال ستمبر میں’’ ٹاکو بیل ‘‘کی ایک مقامی شاخ سے اپنے لیے جو میکسیکن پیزا آرڈر کیا، اسے دیکھ کر وہ حیران رہ گیا تھا۔ اس کے بقول اس کے پیزا میں بیف اور بینز کی جو فلنگ تھی وہ اس سےآدھی تھی جتنی کہ اس کمپنی کے اسی پیزا کے اشتہارات میں دکھائی گئی تھی۔
راگوسا نے مطالبہ کیا ہے کہ اس کے ساتھ جس ''غیر منصفانہ اور دھوکہ دہی پر مبنی کاروباری رویے‘‘ کا مظاہرہ کیا گیا ہے اس کے ازالے کیلئے ٹاکو بیل اسے کم از کم بھی پانچ ملین ڈالر ہرجانہ ادا کرے۔عدالتی اصطلاح میں امریکا میں ایسا کوئی بھی مقدمہ 'کلاس ایکشن‘ مقدمہ کہلاتا ہے اور یہ دعویٰ نیو یارک شہر کے ایسٹرن دسٹرکٹ کی ایک عدالت میں دائر کیا گیا ہے۔
مدعی کا نام فراینک سیراگوسا ہے اور اس کے مطابق اس نے ٹاکو بیل نامی فاسٹ فوڈ چین سے اپنے لیے جو میکسیکن پیزا خریدا، اس کی فروخت میں یہ کمپنی 'غلط تشہیر‘ کی مرتکب ہوئی ہے۔اپنے موقف کو زیادہ مضبوط بنانے کیلئے سیراگوسا نے جو دستاویزات عدالت کو مہیا کی ہیں۔ ان میں ٹاکو بیل کے اشتہارات میں دکھائے گئے پیزا کی تصویریں بھی ہیں اور ان پیزوں کی تصاویر بھی، جو کئی صارفین نے اس لیے بنائی تھیں کہ ان میں بیف اور بینز بہت ہی کم تھے۔
یہ مقدمہ دائر کیے جانے کے بعدجب ٹاکو بیل سے اس کا موقف جاننے کے لیے رابطہ کیا، تو اس کمپنی کی طرف سے کسی بھی تبصرے سے انکار کر دیا گیا۔