ویب ڈیسک : طالبان نے کابل میں افغان وزیر دفاع پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی جبکہ حکومتی اہلکاروں پر مزید حملوں کی دھمکی بھی دی ہے
رپورٹ کے مطابق افغان وزیردفاع حملے میں 8 افراد مارے گئے تھے جبکہ 20 افراد زخمی ہوئے تھے ۔ افغان طالبان کا کہنا ہے شہری علاقوں پر حملے نہ روکے گئے تو کابل حکومت کو نشانہ بنایا جائے گا۔ سرکاری سکیورٹی فورسز کی طالبان کے خلاف جوابی کارروائی کے دوران بڑی تعداد میں خاندانوں کے محفوظ علاقوں کی جانب نقل مکانی کی اطلاعات ہیں شہر لشکر گاہ میں درجنوں افراد کے ہلاک ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔بڑی تعداد میں لوگ اب بھی پھنسے ہوئے ہیں۔ ۔ طالبان اب شہروں کو نشانہ بنا رہے ہیں جن میں ایران کے ساتھ مغربی سرحد کے قریب ہرات کے ارد گرد ایک ہفتے تک شدید لڑائی جاری ہے اور جنوب میں لشکر گاہ اور قندھار ہیں۔ افغان وزارت داخلہ کے ترجمان میرویس ستانکزئی نے بتایا کہ گذشتہ روز قائم مقام وزیر دفاع بسم اللہ محمدی کے مہمان خانے پر حملے میں ایک خاتون سمیت آٹھ افراد ہلاک جبکہ 20 سے زائد زخمی ہوئے۔
افغان طالبان نے وزیر دفاع پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی
4 Aug, 2021 | 02:19 PM