(ریحان گل) لاہور میں پرندوں کے جھنڈ پروازوں کے لیے شدید خطرہ بن گئے، کوڑاکرکٹ کے ڈھیر، کبوتربازی، ائیر پورٹ کے اطراف ہاوسنگ سوسائیٹیز، میرج ہالز، صدقہ گوشت کی فروخت اور گندے نالوں کو اہم وجوہات قرار دیا گیا۔
محکمہ بلدیات نے جہازوں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات پر سٹڈی رپورٹ تیار کی ہے، رپورٹ کے لیے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیر پورٹ اور لاہور سمیت پانچ ائیر بیس کا جائزہ لیا گیا، پرندہ ٹکرانے سے جہاز کو ایک لاکھ ڈالر تک نقصان ہوتا ہے، انجن خراب ہونے کی صورت میں نقصان 1 ملین ڈالر تک ہو سکتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹولنٹن مارکیٹ، راوی پل پر صدقہ گوشت کے باعث پرندے جمع ہوتے ہیں، شالیمار فلائی اوور، مغلپورہ ریلوے اسٹیشن، کینٹ ریلوے اسٹیشن، ریلوے لائن، غازی آباد گرڈ اسٹیشن، گجرپورہ سروس روڈ، ہربنس پورہ، تاجپورہ گندا نالہ، ویٹرنری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، ضرار شہید روڈ، بہارشاہ روڈ، بھٹہ چوک، ریس کورس، کنیئرڈ کالج، لاہور گیریژن اینڈ کنٹری کلب، ملٹری ڈیری فارمز، فورٹریس سٹیڈیم، آرمی فش فارمز، نیومظہرلائنز کےعلاقے پرندے جمع ہونے کی آماجگاہیں ہیں۔
رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ کبوتر اور پتنگ بازی سے متعلق زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے، شادی ہالز میں ہوائی فائرنگ اور آتش بازی کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے، ایک بار بڑے پیمانے پر صفائی مہم شروع کی جائے، پرندوں کی آماجگاہیں ختم کرنے کے لیے مستقل کام کیا جائے، راوی پل، سگیاں اور نہر پر صدقہ گوشت کی فروخت بند کرائی جائے۔
صدقہ گوشت کے حوالے سےآگاہی کے لیے علماء کرام کی خدمات لی جائیں، ائیر پورٹ کےاطراف کے 5 کلومیٹر علاقے کو ریڈزون قرار دیا جائے، 1964 سے جون 2020 تک پرندہ ٹکرانے کے 5035 واقعات ہوئے، 20 طیارے تباہ اور6 پائلٹس شہید ہوئے۔